• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

درآمدت میں اضافہ، مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری شدید بحران کا شکار

لاہور (سودی)پاکستان میں درآمد ہونے والی کاٹن پراڈکٹس پر دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ٹیکسز جبکہ مقامی انڈسٹری کے لئے دنیا بھر کے مقابلے میں مہنگی ترین بجلی و گیس کے علاوہ بے تحاشہ ٹیکسز کے باعث مقامی ٹیکسٹائل و کاٹن انڈسٹری ملکی تاریخ کے بد ترین معاشی بحران میں مبتلا ہونے سمیتبڑے بڑے گروپس سمیت کئی سو ٹیکسٹائل ملز و جننگ فیکٹریاں غیر فعال ہو گئیں اور برآمدات میں مسلسل کمی ، درآمدات میں بے تحاشہ اضافے کے باعث ملکی معیشت بھی متاثر ہو گئی۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں پچھلے کچھ عرصے سے سوتی دھاگے کی درآمد میں غیر معمولی اضافے کے باعث ٹیکسٹائل سپننگ ملز کے بڑی تعداد غیر فعال ہونے کے بعد اپٹما کی تحقیق میں بیرون ملک سے درآمد ہونے والا سوتی دھاگے کو اصل قیمت سے کافی کم قیمت ظاہر کر کے درآمدہو نے کا انکشاف ہوا ہے۔ایف بی آر کو لکھے جانے والے ایک خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بعض ٹریڈرز 3.42ڈالر سے 4.14ڈالر فی کلو گرام والا سوتی دھاگہ 2.25ڈالر سے3.80ڈالر فی کلو گرام تک اس کی قیمت ظاہرکر کے ہر ماہ لاکھوں کلو گرام سوتی دھاگہ درآمد کر رہے ہیں جس میں زیادہ تر حصہ 2.75ڈالر فی کلو گرام تک ہے جس کے باعث ملکی سپننگ انڈسٹری مسلسل زوال پذیر ہے۔
اہم خبریں سے مزید