قاہرہ(نیوز ڈیسک)جنگ بندی پر سوالیہ نشان، اسرائیل کے تازہ حملے، غزہ میں 22فلسطینی شہید ،خلیل الحیا کی قیادت میں حماس وفد کی قاہر آمد،مصر ،قطر اور امریکا کی ثالثی میں بات چیت کرے گا۔فلسطینی اسلامی گروپ حماس کا ایک وفد اتوار کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچا ہے تاکہ غزہ میں تشدد کے تازہ واقعات میں اضافے کے بعد مذاکرات میں حصہ لے سکے۔ اطلاعات کے مطابق وفد کی قیادت حماس کے بیرونِ ملک کے لیے سب سے اعلیٰ عہدیدار خلیل الحیا کر رہے ہیں۔ مذاکرات میں ثالث ممالک مصر، قطر اور امریکہ کے نمائندے شامل ہوں گے، جو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعے پر بات کریں گے۔سعودی ٹی وی چینل ’’الحدث‘‘ کے مطابق بات چیت کا محور حالیہ کشیدگی ہوگا، جو 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والی جنگ بندی کے باوجود بڑھ گئی ہے۔ ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے دوسرے مرحلے کی جانب پیش رفت پر بھی غور کیا جائے گا۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے حال ہی میں اس منصوبے کو محفوظ بنانے کے لیے امریکہ کی پیش کردہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ہے۔غزہ میں بار بار ہونے والے پرتشدد واقعات نے اس کمزور جنگ بندی کے تسلسل پر خدشات بڑھا دیے ہیں۔ حماس کے زیرِ کنٹرول غزہ کی صحت کے حکام کے مطابق صرف ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 22 افراد شہید ہوئے۔اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے یروشلم میں کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ اسرائیل حماس اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ ملیشیا کے دوبارہ ابھرنے کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔دریں اثناء نیتن یاہو نے اس امر پر زور دیا کہ اسرائیل حزب اللہ کو لبنان میں دوبارہ منظم ہونے اور حماس کو غزہ میں ایسا کرنے سے روکنے کے لیے ’’ہر ضروری اقدام‘‘ کرے گا۔