• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائبریا و دیگر سرد ممالک سے مہمان آبی پرندے غول در غول پہنچنا شروع

ٹھٹھہ( شاہدصدیقی )موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ھی سائبریا سمیت دیگر سرد ممالک سے ہزاروں کلومیٹر کا سفر طے کر کے مہمان آبی پرندے ٹھٹھہ کی مختلف جھیلوں سمیت دیگر آبی ذخائر پر غول در غول پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جب کہ شکاریوں نے شکار بھی شروع کردیا ہے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی سائبریا سمیت دیگر سرد ممالک سے قیمتی مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور ٹھٹھہ کی مختلف جھیلوں کینجھر جھیل، ہالیجی جھیل، اڈیرو جھیل سمیت مختلف آبی ذخائر پر یہ مہمان پرندے غول در غول پہنچنا شروع ہوگئے ہیں نیلے آسمان پر جب یہ مہمان پرندے غول کی شکل میں اڑان بھرتے ہیں تو نیلے آسمان اور جھیل دونوں کا منظر انتہائی حسین ہوجاتا ہے ان جھیلوں پر پہنچنے والے مہمان پرندوں میں قیمتی لال چونچ والی بطخ، کونج، چیکلو، نیرنگی اور آڑی شامل ہیں مختلف جھیلوں پر آنیوالے مہمان پرندوں کا شکاری بے دریغ شکار کر رہے ہیں یہ شکار بندوق اور جھیلوں میں جال لگا کر کیا جارہا ہے شکار کئے جانیوالے مہمان پرندوں میں آڑی 3سے 4سو روپے اور چیکلو، نیرنگی 2سے 3ہزار میں فروخت کی جارھی ھیں بعض مقامات پر یہ پرندے کھلے عام فروخت کئے جارھے ہیں محکمہ وائلڈ لائف کے مقامی افسر انسپکٹر علی شاہ کا کہنا ھے کہ ان شکاریوں کے خلاف مسلسل کاروائیاں کی جارہی ہیں جال ضبط کئے جاتے ہیں ان کو جرمانہ بھی کیا جاتا ہے لیکن اسٹاف کی کمی اور ٹرانسپورٹ نا ہونے سے دشواری پیش آتی ہے دور دراز کے سرد ممالک سے آنیوالے مہمان پرندوں کا بے دریغ شکار لمحہ فکریہ ہے اس کی روک تھام کے لئے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے ہونگے۔
اہم خبریں سے مزید