کراچی (نیوز ڈیسک) اے آئی کی تیز رفتار ترقی سے دنیا امیر و غریب میں مزید تقسیم، ترقی یافتہ اے آئی ماڈلز تک رسائی مزید مہنگی، اس کیلئے تعلیم، بجلی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر لازمی ہیں، ناروے کے دو کھرب ڈالر کے فنڈ کے سربراہ نے تنبیہ کی ہے کہ مہنگے اے آئی ماڈلز رسائی کے خلا کو مزید بڑھا دیں گے، نکولائی ٹینگن جو دنیا کے سب سے بڑے خودمختار سرمایہ کاری فنڈ ناروے کے سربراہ ہیں نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعیناتی عالمی سماجی اور جغرافیائی عدم مساوات کو مزید گہرا کر سکتی ہے، کیونکہ ترقی یافتہ اے آئی ماڈلز تک رسائی مزید مہنگی ہو رہی ہے اور اس کے لیے تعلیم، بجلی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر جیسی بنیادی شرائط لازمی ہیں۔ ان کے مطابق امریکہ کم ضابطوں اور زیادہ اے آئی کے باعث تیز رفتار ترقی کرے گا جبکہ یورپ میں زائد ریگولیشن ترقی کو روک سکتی ہے۔