سہنرے دور کے گیت ’میرا دل یہ پکارے آجا‘ پر رقص سے شہرت حاصل کرنے والی پاکستانی سوشل میڈیا سینسیشن عائشہ اظہر نے ندا یاسر پر تنقید کی ہے۔
عائشہ کا کہنا تھا کہ ندا یاسر کے شو میں اپنے والد کی وجہ سے گئی تھی، مجھے وہاں مدعو کرنا دراصل انٹرویو نہیں بلکہ ویوز اور ہائپ بڑھانے کے لیے تھا۔
انہوں نے بتایا کہ شو کے دوران وہاں بہت سے لوگ موجود تھے اور مجھے کبھی محسوس نہیں ہوا کہ میں کسی سنجیدہ انٹرویو کا حصہ ہوں۔
اس سے قبل دورانِ انٹرویو انہوں نے بتایا تھا کہ ابھی میں صرف 18 برس کی ہوں، جب میری ویڈیو وائرل ہوئی تھی اس وقت میری عمر صرف 14 برس تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے میٹرک کر لیا ہے، لیکن مجھے نہیں پتہ کہ میں اپنی پڑھائی جاری رکھوں گی یا نہیں، کیونکہ میں ماڈلنگ کرنا چاہتی ہوں۔ یہ میرا شوق ہے۔ میں نے اسکول مکمل کر لیا اور اب میں کچھ بننا چاہتی ہوں، اسی لیے پڑھائی سے بریک لیا ہے۔
عائشہ اظہر نے انکشاف کیا تھا کہ میں اکیڈمکس کے علاوہ کچھ کرنا چاہتی ہوں، مجھ میں وہ صلاحیت نہیں کہ دوسروں کی طرح تعلیم مکمل کرسکوں۔ میں بمشکل پاس ہوئی ہوں بلکہ میں میٹرک میں 3 بار فیل ہوئی۔ آخرکار اپنے دوستوں کی وجہ سے پاس ہوئی، جو زبردستی مجھے اسکول بھیجتے تھے۔
واضح رہے کہ عائشہ اظہر پہلی بار 2022 میں اپنی قریبی دوست کی شادی پر رقص کرتے دیکھا گیا تھا، ’میرا دل یہ پکارے آجا‘ پر ان کے ڈانس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، عائشہ اظہر ان دنوں ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر سرگرم ہیں لیکن ماڈلنگ میں کیریئر بنانا چاہتی ہیں۔