کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ ضمنی انتخاب میں اس جیت کے بعد پی پی اور ن لیگ کے الائنس پر کیا فرق پڑے گا؟ جواب میں تجزیہ کار عمر چیمہ، ارشاد بھٹی اور ریما عمر پیپلز پارٹی اور نون لیگ کا اتحاد فطری نہیں سمجھا جاتا اسے ایسی لو میرج کہا جاسکتا ہے جو بڑوں نے کرائی ہو۔ حالات نے دونوں جماعتوں کو ایک دوسرے کو برداشت کرنا سکھایا اور اس کی بنیادی وجہ عمران خان کا خوف ہے جو انہیں الگ نہیں ہونے دیتا۔ فخر درانی نے کہا کہ دونوں جماعتیں بالغ نظر ہیں ماضی کی مشکلات میں ایک دوسرے کا ساتھ دے چکی ہیں اور دو دہائیوں میں جمہوریت کی بقا کے لئے مل کر کھڑی رہی ہیں۔ تاہم موجودہ نظام میں نون لیگ کو پیپلز پارٹی پر پہلے جیسا انحصار نہیں کرنا پڑے گا جبکہ پیپلز پارٹی، نون لیگ اور اسٹیبلشمنٹ تینوں اسٹیک ہولڈر ہیں اور تینوں کا مشترکہ سیاسی چیلنج عمران خان ہی ہے۔ سہیل آفریدی کا کیس کیا پختونخوا حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے اس سوال کے جواب میں ارشاد بھٹی نے کہا کہ اب جو آئین اور قانون سازی ہوئی ہے اس کے مطابق اب الیکشن کمیشن کسی کو بھی نااہل کرسکتا ہے۔