اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )پاکستان کےلیےآئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈاجلاس سےقبل وفاقی حکومت نےبڑا اقدام اٹھایا ہے۔ ایف بی آرنےسول سرونٹس کےاثاثہ جات رولز2023 میں ترمیم کانوٹیفکیشن جاری کردیا ،سول سرونٹ کی تعریف کوپبلک سرونٹ میں تبدیل کیاگیا ہے۔ پبلک سرونٹ کی تعریف میں گریڈ 17 اور اس سے اوپرکےافسران شامل ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں، خودمختار اداروں اورکارپوریشنز کے افسران شامل کئے گئے ہیں۔نیب آرڈیننس1999 کےتحت مستثنیٰ افراداس تعریف میں شامل نہیں ہوں گے، ترمیمی قواعد پبلک سرونٹس پر لاگو ہوں گے۔ ترمیمی مسودہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ237 کے تحت تیار کیا گیا ، اس سےقبل ایف بی آر نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے آراء اورتجاویز مانگی تھیں۔ایف بی آرنےمسودہ گذشتہ ماہ آراء، اعتراضات اورتجاویز کے لیےجاری کیا تھا۔ پاکستان کے لیےآئی ایم ایف ایگزیکٹو کا اجلاس آئندہ ماہ 8 دسمبر کو شیڈول ہے۔آئی ایم ایف بورڈپاکستان کے لیے ایک ارب20 کروڑ ڈالرزجاری کرنےکاجائزہ لے گا۔