ٹوکیو (عرفان صدیقی)جاپان نے غیر ملکیوں کے لئے امیگریشن قوانین میں نمایاں سختی کرتے ہوئے شہریت، مستقل رہائش اور ویزا توسیع کے قواعد بدل دیے ہیں،شہریت اور رہائشی فیس بڑھا دی۔پہلے کوئی بھی غیر ملکی شہری جو پانچ سال تک جاپان میں رہائش اختیار کرے، ٹیکس ادا کرے اور مستحکم آمدن ثابت کرے، وہ جاپانی شہریت اور پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے کا اہل ہوتا تھا۔ تاہم حکومت نے اب یہ مدت پانچ سال سے بڑھا کر دس سال کر دی ہے، جس کے بعد غیر ملکی شہری صرف دس سال کی مسلسل قانونی رہائش کے بعد ہی جاپانی پاسپورٹ کے لیے اپلائی کر سکے گا۔اسی طرح مستقل رہائشکی فیس میں بھی غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پہلے یہ فیس 10,000 ین تھی، جو اب بڑھا کر 100,000 ین کر دی گئی ہے، جب کہ سالانہ رہائشی ویزا توسیع کی فیس 6,000 ین سے بڑھا کر 30,000 ین مقرر کر دی گئی ہے۔ فیسوں میں یہ اضافہ نہ صرف غیر ملکی کارکنان اور طلبہ پر اثر انداز ہوگا بلکہ اُن خاندانوں پر بھی بوجھ ڈالے گا جو سالانہ ویزا کی تجدید کراتے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ اقدامات جاپان کی امیگریشن پالیسی میں مزید سختی کی طرف واضح اشارہ ہیں اور امکان ہے کہ مستقبل میں مزید ضوابط بھی نافذ کیے جائیں گے۔