• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پالیسی بنانا ایگزیکٹو کا اختیار، عدالتیں دائرہ کار اختیارمیں مداخلت نہیں کرسکتیں، وفاقی آئینی عدالت

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)وفاقی آئینی عدالت نےگندم کوٹہ پالیسی میں اہم فیصلہ دیتے ہوئے سندھ حکومت کی اپیل منظور کرلی اورسندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ۔ سندھ کی فلور مل کو گندم کا کوٹہ مختص کرنے کےمقدمہ میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ پالیسیاں بنا نا پالیسی بنانا ایگزیکٹو کا اختیارہے ، عدالتیں دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتیں ،جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ پالیسیاں انتظامیہ ہی بناتی ہے اور اسی کو اس کا باضابطہ اعلان کرنے کا اختیار حاصل ہے،دوسری طرف انکم ٹیکس مقدمات میں آئینی عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ کا اسٹے آرڈر کالعدم کردیا ۔چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حکومت سندھ کی اپیل کی سماعت کی ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سبطین محمود پیش نے موقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کی دی گئی گائیڈ لائنز آئین میں موجود اختیارات کے دائرہ کار سے باہر تھیں،جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور دگل نے کہا کہ پالیسیاں تشکیل دینا اوران کا نفاذ مکمل طور پر انتظامی اختیار ہے ۔ادھر وفاقی آئینی عدالت نے انکم ٹیکس متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کے حکم امتناع کے خلاف دائر نجی بنک کی درخواست منظور کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کا حکمنامہ کالعدم قرار دے دیا ، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ کے روبرواپیل گزار وکیل فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل بنک کے مقدمہ میں ہائی کورٹ کے آئینی بینچ کے پاس کوئی حکم جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا، پہلے سپریم کورٹ کے پاس آئینی مقدمات آتے تو کوئی الگ طریقہ کار نہیں تھا ۔
اہم خبریں سے مزید