یوکرین کے انسدادِ بدعنوانی حکام نے صدر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف اور امن مذاکرات کے سربراہ آندرے یرماک کے گھر پر جمعہ کو چھاپہ مارا، حکام کے مطابق یہ کارروائی ایک جاری تحقیقات کا حصہ ہے۔
نیشنل اینٹی کرپشن بیورو (این اے بی یو) اور اسپیشلائزڈ اینٹی کرپشن پراسیکیوٹر آفس (ایس اے پی او) نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ تفتیشی کارروائیاں باقاعدہ اجازت کے بعد کی جا رہی ہیں۔
آندرے یرماک نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی ہے کہ چھاپے کے دوران وہ مکمل تعاون کر رہے ہیں، یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین میں سرکاری جوہری توانائی کمپنی میں 10 کروڑ ڈالر کی مبینہ رشوت اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔
اس تحقیقات میں سابق اعلیٰ حکام اور زیلنسکی کے سابق کاروباری ساتھیوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اگرچہ آندرے یرماک کو باضابطہ طور پر ملزم قرار نہیں دیا گیا، لیکن اپوزیشن اور حکمران جماعت کے بعض اراکین ان کی برطرفی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
یہ چھاپے ایسے وقت پر مارے گئے ہیں جب کیف حکومت پر امریکا کی حمایت یافتہ امن تجویز قبول کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔