پشاور (جنگ نیوز) الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ خصوصی افراد ہمارے معاشرے کے وہ کارآمد شہری ہیں جو اپنی ظاہری معذوری کو اپنی صلاحیت میں تبدیل کر کے ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن خصوصی افراد کی بحالی کے لیے کوشاں ہے اور اب تک ملک بھر میں ڈھائی ارب روپے مالیت کی 52ہزار سے زائد ویل چیئرز تقسیم کر چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے عظیم مادرِ علمی اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے روز کیپل ہال میں خصوصی افراد کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کی صدارت اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احمد الرحمن نے کی۔ اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص، پیڈو کے سی ای او شہاب الدین، الخدمت کے صوبائی نائب صدر ارباب عبدالحسیب، الخدمت خواتین ٹرسٹ کی صدر نگہت سیما سمیت معززینِ شہر اور خصوصی افراد کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ آج خصوصی افراد کے عالمی دن کی مناسبت سے الخدمت کے تحت ملک بھر میں 23 شہروں میں سیمینارز اور 45 شہروں میں خصوصی افراد کے حوالے سے آگاہی واکس منعقد کی جائیں گی۔ آج کے دن ملک بھر میں ایک ہزار خصوصی افراد کو مفت ویل چیئرز فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ الخدمت نے پاکستان سے باہر بھی خدمتِ انسانیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ اب تک غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے 30 چارٹر طیاروں اور 4 بحری جہازوں کے ذریعے ساڑھے پانچ ہزار ٹن امدادی سامان پہنچایا جا چکا ہے، جس کی مالیت ساڑھے آٹھ ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں چھ ہزار سے زائد افراد ہاتھوں یا پیروں سے معذور ہو چکے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ اگر اجازت ملی تو آنے والے وقت میں غزہ یا مصر بارڈر پر مصنوعی اعضا کی تیاری کا اسپتال قائم کریں گے۔اس موقع پر انہوں نے 35 خصوصی افراد کو مفت ویل چیئرز بھی فراہم کیں۔