پشاور (نیوز رپورٹر) پشاور ہائی کورٹ نے ہائی کورٹ کے پرنسپل سیٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس کے احاطے میں موبائل فون سگنلز کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر پی ٹی اے کو ایک مہینے میں موبائل سگنلز کا مسئلہ حل کرنے کا حکم دے دیا۔ رٹ کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے سید ارشد علی اور جسٹس فہیم ولی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔عدالت میں درخواست گزار نعمان کاکاخیل ایڈووکیٹ اور پی ٹی اے حکام پیش ہوئے۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ احاطہ عدالت میں موبائل کے سگنلز نہ ہونے سے وکلاء اور سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وکلاء اور سائلین کا رابطہ نہیں ہو رہا اور اس کی وجہ یہ ہےکہ سنٹرل جیل میں جیمرز لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ مسئلہ وکلاء اور سائلین کو درپیش ہوئے پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر متعلقہ حکام کو مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم کئی ماہ گزرنے کے باوجود یہ مسئلہ حل نہیں ہو رہا۔ پی ٹی اے حکام نے عدالت کوبتایا کہ موبائل فون کمپنیاں عدالت کے احاطے میں ٹاورز نصب کریں گی جس پر جسٹس سید ارشدعلی نے کہا کہ ایک مہینے کے اندر اس مسئلے کو حل کریں، عدالت نے پی ٹی اے اور دیگر متعلقہ حکام کو ایک ماہ کے اندر تمام نیٹ ورک آپریٹرز ٹاورز نصب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔