• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیم درست ٹریک پر ٹی 20 ورلڈ کپ تک تبدیلی مشکل سلمان، سری لنکا سیریز کا فائدہ ہوگا

کراچی (عبد الماجد بھٹی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل کوئی بڑی تبدیلی ہوگی، یہی کمبی نیشن ہو گا۔ ہم درست ٹریک پر ہیں، البتہ بہتری کی گنجائش ہے، انشاء اللّٰہ پاکستان ٹیم اس منزل پر پہنچے گی ۔ جہاں شائقین دیکھنا چاہتے ہیں۔ ابھی تک تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پاکستان ٹیم میری کپتانی میں ہی کھیلے گی ۔ چھ ماہ سے ورلڈ کپ کو سامنے رکھ کر تیاری کررہے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور2027 میں ون ڈے ورلڈ کپ جیتے۔ یہ دونوں خواب پورے ہو جائیں تو بہت خوش ہوں گا۔ مجھ سمیت سینئرکھلاڑیوں کو سری لنکا کی پچز کا اندازہ ہے۔ نئے کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ سے قبل سری لنکا سیریز کا فائدہ ہوگا۔ ہم اس کو سنجیدہ لیں گے ، شائقین پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کریں پوری کوشش کریں گے ان کی توقعات پر پورا اتریں۔ وہ پی سی بی پوڈ کاسٹ میں انٹر ویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل چھ میچوں میں اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے ۔ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے ٹیم میں وہ کلچر متعارف کرادیا ہے جو اس سے قبل مسنگ تھا۔ وہ چھوٹے بڑے کھلاڑی کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرتے ہیں۔ کھلاڑی متحدہ ہوکر کھیل رہے ہیں، ان کے ساتھ میری کیمسٹری مل گئی ہے، میں ان کے ساتھ اسلام آباد یونائیٹڈ میں کھیل چکا تھا ۔ سب کو پتہ ہے کہ اس نے کیا کرنا ہے، اگر کوئی نہیں کھیل رہا تو اسے اس کی وجہ بتادی جاتی ہے۔ سب کھلاڑیوں کو رولز دے دیئے ہیں اسی رولز کے ساتھ آگے بڑھیں گے ۔ ہم نے چھ ماہ انہی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلے ہیں اور نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سال بھر میں 56 انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں جو سب سے زیادہ ہیں اس کے پیچھے میری محنت ہے لیکن آج کل ارام کررہا ہوں اس ماہ ڈپارٹمنٹس کا ون ڈے ٹورنامنٹ کھیلوں گا، یہ نہیں سوچا تھا کہ سال بھر میں پاکستان کیلئے تمام میچز کھیلوں گا یہ میرے لئے فخر کی بات ہے، 11 ماہ 56 انٹرنیشنل میچز کھیلے اس کے لیے فٹنس کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ آئندہ تین چار ماہ پاکستان کی کرکٹ بہت ہے خود کو فریش رکھنے کیلئے لیگز میں نہیں جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کپتان ہو اور دبائو نہ ہو ، ایسا ہو نہیں ہوسکتا۔ ابتدا میں کپتان بن کر مجھے بھی یہ مسئلہ ہوا ۔اب کپتانی اور بیٹنگ کو ساتھ لے کر چلنا سیکھ لیا ہے۔ بابر اعظم کو ہمیشہ دوست کی حیثیت سے دیکھا ہے کبھی بڑے بیٹر کی طرح نہیں دیکھا ۔ بابر سب کی بات سنتا اور عمل کرتا ہے۔ سلمان آغا نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن لاہور کے چھوٹے علاقے اور تنگ گلیوں سے پاکستان کا کپتان بنا۔ کیریئر میں مشکلات بھی آئیں لیکن محنت جاری رکھی۔ ملک سرور محمود، نوید احمد اور طاہر محمود جیسے بے لوث لوگ نہ ملتے تو شائد مجھے یہ مقام نہ ملتا۔

اسپورٹس سے مزید