کراچی(اسٹاف رپورٹر)گلشن اقبال میں واقع فلیٹ سے ماں ، بیٹی اور بہو کی لاشیں جبکہ بیٹا ناساز حالت ملا، پولیس کا کہنا ہے کہگھر کا سربراہ اقبال فلیٹ سے زندہ ملا جو دماغی طور پر نارمل نہیں لگ رہا اور نہ ہی بیان دینے کے قابل ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال تھانے کی حدود گلشن اقبال بلاک ون حرمین رائل ریزیڈنسی کے بلاک اے سیکنڈ فلور فلیٹ نمبر201 سے تین خواتین کی لاشیں ملنے کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچی۔ پولیس نے فلیٹ سے تین خواتین کی لاشوں اور ایک ناساز حالت میں ملنے والے شخص کو ریسکیو ورکرز کی مدد سے اسپتال منتقل کیا جہاں جاں بحق خواتین کی شناخت 52 سالہ ثمینہ زوجہ اقبال ، 22 سالہ ماہا زوجہ یاسین ،19 سالہ ثمرین دؤختر اقبال کے ناموں سے ہوئی جبکہ ناساز حالت میں ملنے والے شخص کی شناخت 30 سالہ یاسین ولد اقبال کے نام سے ہوئی۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے پولیس کو بتایاکہ گھر کا سربراہ اس وقت حواس باختہ ہے ۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا تھا کہ زہریلی چیز کھانے سے تینوں خواتین کی موت واقع ہوئی ہے تاہم جائے وقوعہ سے بظاہر ایسے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں جس سے اموات کی وجہ کا فوری طور پر تعین کیا جاسکے ۔حتمی وجہ موت پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہوسکے گی ۔پولیس نے بتایا کہ ایک خاتو ن اور یاسین ایک بیڈ پر پڑے ملے جبکہ دوسری خاتون الگ کمرے کے بیڈ پر موجود تھی اور ایک خاتون کی لاش صوفے سے ملی ۔پولیس نے بتایا کہ گھر کا سربراہ اقبال پولیس کو فلیٹ سے زندہ ملا جو کہ دماغی طور پر نارمل نہیں لگ رہا اور نہ ہی وہ بیان دینے کے قابل ہے ۔ متوفیان میں اقبال کی بیوی ، بیٹی ، اور بہو شامل ہیں، انکا بیٹا یاسین ناساز حالت میں ملا جسے عباسی شہید اسپتا ل سے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔