لاہور(آصف محمود بٹ ) سول سروسز اکیڈمی، 53واں کامن ٹریننگ پروگرام،بلوچستان سے سب سے بڑی نمائندگی،مجموعی طور پربلوچستان کے 50 پروبیشنر افسران ٹریننگ میں شامل، 18 خواتین بھی گروپ کا حصہ ،اکیڈمی کے والٹن کیمپس لاہور میں بولان کلچر نائٹ، لوک رقص، موسیقی اور ثقافتی واک کا انعقاد،زیر تربیت بلوچ افسران نے عہد کیا کہ امن، ہم آہنگی اور مضبوط وفاق کیلئے ایک صف میں کھڑے ہیں،،پاکستان سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) والٹن کیمپس میں ’’بولان کلچر نائٹ 2025‘‘ نہایت شاندار انداز میں منعقد ہوئی، جو نہ صرف بلوچستان کی تہذیبی عظمت کا رنگا رنگ مظہر ثابت ہوئی بلکہ اس نے پہلی بار ایک ایسی اجتماعی آواز کو جنم دیا جس میں بلوچ پروبیشنرز (زیر تربیت افسران) نے پاکستان کے امن، بھائی چارے، قومی ہم آہنگی اور مضبوط وفاق کیلئے غیر معمولی اتحاد اور عزم کا اظہار کیا۔ تقریب کے منتظمین اور شریک پروبیشنرز نے واضح پیغام دیا کہ بلوچ قوم اپنی دھرتی، اپنے وطن اور اپنے لوگوں کے تحفظ کیلئے ہمہ وقت تیار ہے اور ملکی استحکام کے سفر میں کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔تقریب اس اعتبار سے بھی تاریخی قرار دی گئی کہ 53 ویں کامن ٹریننگ پروگرام میں بلوچستان کی سب سے بڑی نمائندگی سامنے آئی، جس میں مجموعی طور پر 50 پروبیشنرز شامل ہیں ان میں 18 باصلاحیت خواتین بھی شامل ہیں جو صوبے کی علمی و انتظامی ترقی کا روشن چہرہ ہیں۔ اکیڈمی کی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان سب سے بڑا صوبائی گروپ بن کر نمایاں ہوا، جسے سینئر فیکلٹی نے ’’ایک مثبت اور قومی سطح پر خوش آئند تبدیلی‘‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوان افسران کا بڑھتا ہوا اعتماد اور شمولیت پاکستان کے وفاقی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنائے گی۔تقریب کا آغاز قومی ترانے کی گونج سے ہوا، جس کے بعد پروبیشنرز نے شاندار ’’ثقافتی واک‘‘ کے دوران بلوچستان کی مختلف نسلی و لسانی برادریوں بلوچ، براہوی، پشتون اور ہزارگی کی روایتی پوشاکیں پیش کیں۔ ہاتھ سے بنے ہوئے کمخواب، کڑھائیاں، روایتی آرائش، علاقائی نمونے اور مخصوص رنگوں نے شرکا کو بلوچستان کی تہذیبی گہرائی کا ایک دل نشین منظر پیش کیا۔ سینئر افسران کو بلوچستان کی مہمان نوازی کی علامت خصوصی تحائف بھی پیش کیے گئے، جو اس خطے کی روایتی سخاوت اور احترام کی اعلیٰ مثال ہیں۔