• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

80 فیصد سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ایشیائی ترقیاتی بینک نے انکشاف کیا ہے کہ 80 فیصد سے زیادہ آبادی کو محفوظ پینے کے پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے، اور اندازہ لگایا ہے کہ پاکستان کو اگلے دس سالوں میں پانی کے شعبے کے مجموعی گورننس کے لیے 35 سے 42 بلین ڈالر کی ضرورت ہوگی۔ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی رپورٹ ’’ایشین واٹر ڈیولپمنٹ آؤٹ لک‘‘، جو پیر کے روز جاری کی گئی، کے مطابق پاکستان ایک بڑھتی ہوئی پانی کی سیکورٹی ہنگامی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے کیونکہ اس کی آبادی کا 80 فیصد سے زیادہ حصہ محفوظ پینے کے پانی تک رسائی نہیں رکھتا۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان کو اگلے دس سالوں میں اپنے پانی کے نظام کی حکمرانی، ضابطہ کاری اور انتظام میں بہتری کے لیے 35 سے 42 بلین ڈالر کی ضرورت ہوگی۔ کمزور پالیسیوں، منتشر نگرانی، اور مسلسل کم سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے کہ وہ اپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے صاف اور محفوظ پانی فراہم کر سکے۔ رپورٹ کے مطابق، پانی کی حکمرانی میں کی گئی پیش رفت اب تک پانی کی سیکورٹی میں مستقل بہتری میں تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ 2017 سے 2023 کے درمیان، پاکستان کا 6.5.1 ایس ڈی جی اسکور 50 فیصد سے بڑھ کر 63 فیصد ہو گیا۔ یہ اضافہ مضبوط پالیسی فریم ورک کی عکاسی کرتا ہے، جس میں قومی پانی کی پالیسی اور صوبائی پانی کے قوانین شامل ہیں۔ تاہم، اس کی عمل درآمد ابھی تک منتشر ہے۔ نتیجتاً، رپورٹ کے مطابق پانی کی حکمرانی میں ہونے والی پیش رفت نے اہم پانی کی سیکورٹی کے پہلوؤں میں صرف معمولی بہتری فراہم کی ہے۔
ملک بھر سے سے مزید