اسلام آباد(اسرار خان)ISGS بورڈ کی مداخلت سے اہم توانائی منصوبے رک گئے۔ ملٹی بلین ڈالر کے TAPI اور IP پائپ لائن منصوبےمنجمد،گیس اسٹوریج پراجیکٹ منسوخ، بورڈ تیز رفتار اجلاسوں کے باوجود کوئی پیشرفت نہیں، پیٹرولیم ڈویژن خاموشی سے تنازع مزید بڑھا۔ چیئرمین ابن حسن کا جواب دینے سے انکار۔پیٹرولیم ڈویژن ترجمان کا بھی جواب دے گریز،پاکستان کی نمایاں کمپنی جو سرحد پار کے بڑے اسٹریٹجک توانائی منصوبوں کو آگے بڑھانے کی ذمہ دار ہے، اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی شدید مداخلت کی وجہ سے تقریباً رک گئی ہے، جس کے نتیجے میں اربوں روپے کے گیس پائپ لائن منصوبے منجمد ہو گئے ہیں، حالانکہ عوامی فنڈز کی بھاری سرمایہ کاری اور بے شمار کام کے گھنٹے لگائے جا چکے ہیں۔انٹر سٹیٹ گیس سسٹمز(ISGS) جو پیٹرولیم ڈویژن کے تحت بین الاقوامی پائپ لائن اور اسٹریٹجک گیس انفراسٹرکچر کے لیے مجاز ادارہ ہے کے اندرونی جائزوں سے واقف سینئر حکام کے مطابق، "اہم اسٹریٹجک منصوبوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی"۔پہلے یہ کمپنی تُرکمانستان ،افغانستان، پاکستان، انڈیا (TAPI) پائپ لائن اورایران پاکستان (IP) منصوبےکو آگے بڑھانے کی ذمہ دار تھی لیکن اب ISGS یہاں تک معمول کے کام کو بھی آگے بڑھانے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔TAPI پائپ لائن جسے وسطی ایشیا سے جغرافیائی سیاسی تعلق کا پل سمجھا جاتا ہےاتنی حد تک رک گئی ہے کہ TAPI کمپنی کا اسلام آباد دفتر بند ہو چکا ہے، جسے ترقیاتی سینئر حکام "اہم سفارتی ناکامی" قرار دیتے ہیں۔