کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ادارہ جاتی احتساب کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ کا مقصد شرکاء کو سروس رولز، ڈسپلنری طریقہ کار اور انکوائری پراسیس کی بہتر سمجھ فراہم کرنا تھا تاکہ جامعات میں گورننس، شفافیت اور احتساب کے نظام کو مضبوط بنایا جا سکے۔ آئی سی سی بی ایس (جامعہ کراچی) میں ہونے والے اس تربیتی ورکشاپ میں سندھ بھر کی سرکاری جامعات سے ایسے افسران اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی جو انکوائری کمیٹی، ڈسپلنری کمیٹی، اکائونٹبلٹی کمیٹی یا کسی بھی طرح کی انکوائری سرگرمی سے وابستہ ہوتے ہیں۔ تربیت میں پچاس سے زائد شرکاء نے حصہ لیا۔ ورکشاپ کے ریسورس پرسن ڈاکٹر خلیل الرحمان تھے جو سندھ حکومت میں اہم انتظامی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ٹریننگ میں سروس رولز کی بنیادی سمجھ، اسٹینڈرڈائزڈ انکوائری پراسیسز، منصفانہ اور شفاف طریقہ کار اور ڈسپلنری چیلنجز کے عملی حل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ شرکاء کو سندھ سروس رولز کے اہم نکات، انکوائری آفیسر کی ذمہ داریوں، چارج شیٹ کی درست تیاری، شواہد کی جانچ اور فیصلوں میں غیر جانبداری کے اصولوں پر رہنمائی دی گئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی چیئرپرسن سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم طارق رفیع (تمغۂ امتیاز) تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جامعہ کی سطح پر احتسابی نظام کا مضبوط ہونا انتظامی شفافیت اور میرٹ کی بحالی کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری اور ڈسپلن کے معاملات صرف سزا دینے سے متعلق نہیں ہوتے بلکہ یہ انصاف، ادارہ جاتی بہتری اور پیشہ ورانہ ماحول کو بہتر بنانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ایچ ای سی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ جامعہ کے افسران اگر سروس رولز اور انکوائری طریقہ کار کو اچھی طرح سمجھ لیں تو غیر ضروری تنازعات کم ہوں گے اور فیصلہ سازی بھی مضبوط ہوگی۔ چیئرپرسن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسی ٹریننگز نہ صرف افسران کی پیشہ ورانہ مہارت میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ اداروں کو ایک مضبوط اور منظم احتسابی فریم ورک کی طرف لے جاتی ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ شرکاء نے گورننس کی بہتری اور تربیتی پروگرامز کے ذریعے سرکاری جامعات کی استعداد و صلاحیت میں اضافے کے اقدامات کو سراہا، اور ٹریننگ کو جامع اور عملی نوعیت کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے انہیں روزمرہ انتظامی معاملات کو بہتر اور قانون کے مطابق چلانے میں مدد ملے گی۔