اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)جاری موسمِ سرما کے دوران بھارت نے ایک بار پھر وہ اقدام شروع کر دیا ہے جسے پاکستان ’’واٹر وار‘‘ قرار دے رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں اچانک بھاری مقدار میں پانی چھوڑا گیا، جس کے بعد مسلسل چار دن تک پانی کے بہاؤ کو انتہائی کم سطح—870 سے 1,000 کیوسک—تک محدود کر دیا گیا۔حکام کے مطابق مودی حکومت نے 7 اور 8 دسمبر 2025 کی درمیانی رات اچانک 58 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔ اس کے بعد 13 دسمبر کو پانی کے اخراج کو خطرناک حد تک کم کر کے صرف 870 کیوسک کر دیا گیا، جو 17 دسمبر 2025 تک 870 سے 1,000 کیوسک کے درمیان رہا۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دس برسوں میں اس عرصے کے دوران دریائے چناب میں پانی کا اوسط بہاؤ کم از کم 4,000 کیوسک اور زیادہ سے زیادہ 10,000 کیوسک رہا ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت نے 1960 کے سندھ طاس معاہدے (IWT) کی خلاف ورزی کی، کیونکہ اس نے بگلیہار ہائیڈرو پاور منصوبے کے ذخیرۂ آب کو پہلے خالی کیا اور پھر دوبارہ بھرا، حالانکہ پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاؤں پر قائم رَن آف دی ریور منصوبوں میں اس طرح کی من مانی اجازت نہیں۔