پشاور (نیوز رپورٹر) سول ججز کی بھرتی کے طریقہ کار میں تبدیلی کے خلاف خیبر پختون خوا بار کونسل کی کال پر وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جس کے باعث عدالتی امور متاثر ہوئے خیبر پختونخوا بارکونسل کے وائس چیئرمین احمد فاروق خٹک اور چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی اکبرخان کوہستانی نے حکومت کی جانب سے سول ججز بھرتی کے حوالے سے اعلامیہ کو مستردکرتے ہوئے قراردیاکہ گریڈ 18میں بھرتی ہونے والے سول ججز کی تعیناتی کیلئے بطور وکیل دوسال کا تجربہ ختم کرنا غلط ہے کیونکہ بھرتی کیلئے دوسال بطور وکیل کی پریکٹس کی شرط بارکونسل اور پشاور ہائیکورٹ کی مشاورت سے رکھی گی تھی، تاہم حکومت نے پشاور ہائیکورٹ اور خیبر پختونخوابارکونسل سے مشاورت کے بغیر ہی سول جج بھرتی کیلئے دو سالہ وکالت کی شرط ختم کردی جوحکومت کی جانب سے ایک غلط اقدام ہے اور اس فیصلے سے وکلاء میں سخت تشویش پائی جارہی ہے کیونکہ اس طرح کے اعلامیوں سے رشتہ داروں کو بھرتی کرنے کیلئے راستہ ہموار کیاجارہاہے ، اسکے ساتھ ساتھ ایڈیشنل سیشن ججز کی ترقی کیلئے بھی پرومشن امتحانات منعقد ہونے چاہئیں۔ وکلاء نے بار کونسل کی کال پر عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا جس کے باعث عدالتی امور بری طرح متاثر ہوئے اور کیسوں کی پیشی کے لئے آنے والے سائیلین کو واپس لوٹنا پڑا بار کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس اعلامیہ کو واپس لے بصورت دیگراحتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔