دبئی (سبط عارف)اے آئی کے باوجود خلیجی ممالک میں انسانی افرادی قوت کی مانگ میں ریکارڈ اضافہ، 2030تک سعودی عرب اور یو اے ای میں ورکرز کی تعداد میں11فیصد سے زائد اضافے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق ایک عالمی افرادی قوت (ورک فورس) کے مطالعے کے مطابق، جو 2025 میں جاری کیا گیا ہے، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ملازمتوں کی منڈیوں میں 2030 تک مزید 15 لاکھ (1.5 ملین) سے زائد کارکنوں کی طلب پیدا ہونے کی توقع ہے۔ یہ پیش رفت مصنوعی ذہانت میں تیزی سے ہونے والی ترقی کے باوجود سامنے آئی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اگرچہ مصنوعی ذہانت کاروباری اداروں کے کام کرنے کے طریقے کو بدل رہی ہے، لیکن یہ خلیجی ممالک میں انسانی کارکنوں کی مجموعی ضرورت کو کم نہیں کر رہی ہے۔ اس کے بجائے، مضبوط معاشی ترقی، بڑے ترقیاتی منصوبے، اور سرکاری و نجی خدمات میں وسعت دونوں ممالک میں لیبر (افرادی قوت) کی مستقل طلب کو بڑھا رہی ہے۔ سعودی عرب میں افرادی قوت کی طلب میں اضافے کی بڑی وجہ مملکت کا ʼوژن 2030ʼ معاشی اصلاحاتی پروگرام ہے۔