• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ بھر میں 715 عمارتیں رہائش کیلئے خطرناک قرار، 563 کراچی میں

کراچی (اسد ابن حسن)سندھ بھر میں 715 عمارتیں رہائش کیلئے خطرناک قرار،563کراچی میں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات نے تفصیلی معائنے اور حالیہ مون سون کی بارشوں کے بعد سندھ بھر کے مختلف اضلاع میں واقع مجموعی طور پر 715 عمارتوں کو مخدوش، رہائش کے لیے غیر محفوظ، خطرناک اور ناقابل استعمال قرار دیا ہے۔ ان خطرناک عمارتوں میں 563 کراچی کے مختلف اضلاع میں واقع ہیں۔ مذکورہ خطرناک عمارتوں میں سب سے زیادہ تعداد ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں واقع ہے اور اس کے بعد ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہیں۔ ان خطرناک عمارتوں میں کچھ رہائشی پلازوں کے فلیٹس بھی ہیں۔ ناقابل رہائش عمارتوں میں کلفٹن کا مرین ڈرائیو کا پلاٹ پر تعمیر گھر، اپر گزری کلفٹن کے چند مکانات، باتھ آئی لینڈ کلفٹن میں پی آئی ڈی سی فلیٹس، گورنر ہاؤس میں اے ڈی سی کے بنگلے کا فرسٹ فلور، صدر ٹاؤن میں نظام مینشن، یوسف مینشن، اکبر محل، کے ڈی اے اسکیم 5 کلفٹن میں ایک پلاٹ پر تعمیر بنگلہ اور شہر کی دیگر قدیمی اور مشہور عمارتیں شامل ہیں۔ اندرون سندھ کی 152 خطرناک عمارتیں حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص اور لاڑکانہ میں واقع ہیں۔ اتھارٹی نے مذکورہ عمارتوں کے رہائشیوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگلی بارشوں میں ان عمارتوں میں رہنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید