لاہور (نمائندہ جنگ) لاہور کے علاقے ریس کورس میں مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی 14سالہ لڑکی کیس میں ڈی این اے رپورٹ تیار ہو گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ کا ڈی این اے میچ کر گیا ہے تاہم دیگر گرفتار 7 ملزمان کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا۔تیار رپورٹ کے مطابق 2سے 3افراد نے زیادتی کی، واضح رہے کہ پولیس نے اس کیس میں 8ملزمان کو حراست میں لے کر ان کا ڈی این اے کا نمونہ فرانزک سائنس ایجنسی کو بھیجا تھا ۔ فرانزک سائنس ایجنسی کے ذرائع کا کہنا ہےکہ لڑکی کے ساتھ 2سے 3افراد کی زیادتی کے شواہد ملے ہیں جن میں سے ایک ڈی این اے عدنان ثناء اللہ کا ہے جبکہ دوسری جانب ایس ایس پی انوسٹی گیشن حسن مشتاق سکھیرا نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانزک سائنس کے ذمہ داران نے کہا ہے کہ رپورٹ تیار ہو گئی ہے لیکن ابھی ہمیں موصول نہیں ہوئی امید ہے کہ آئندہ ایک روز تک رپورٹ مل جائے گی تاہم میڈیا میں جو رپورٹ چل رہی ہے اس میں صداقت نہیں ہے۔