بہاولنگر(آئی این پی،صباح نیوز)بہاولنگرشہر کی معروف شاہراہ پر دھماکےسے گیس پائپ لائن کے پھٹنے سے دو منزلہ مکان منہدم ہوگیاجس سےایک خاندان کے 6افرادجاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے، مرنے والوں میں4 خواتین شامل ہیں، ملحقہ عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئیں جبکہ امدادی کاموں میں تاخیر پر شہری مشتعل ہوگئے۔ذرائع کے مطابق رہائشی علاقےامیر کوٹ سےگزرنےو الی سرکلرروڈسےگزرنے والی سوئی گیس کی مین لائن سے گزشتہ کئی دنوں سے گیس کی لیکج کا سلسلہ جاری تھا اس دوران لیکج والے مقام پر ملحقہ گھر کے مالک نے سوئی گیس دفتر میں گیس لیکج کی شکایت درج کرائی لیکن محکمہ سوئی گیس کے افسران و ملازمین نے کوئی توجہ نہ دی ۔گیس لیکج کے ملحقہ گھر کے ایک کمرے میں گیس جمع ہوگئی جہاں پر اچانک نامعلوم کی وجہ سے زور دار دھماکاہوا جس کے نتیجہ میں اسٹیمپ فروش لیاقت کا گھر تباہ ہونےکیساتھ ساتھ مزیدملحقہ دو گھر اور ایک گودام ہارڈوئیر بھی زمین بوس ہوگیا۔دھماکےمیں جاں بحق ہونے والوں میں سے منیرہ زوجہ وزیر احمد،بنیش دختروزیر احمد،ظہیراحمد ولد وزیر احمد ،گوشی دختر وزیر احمد،عطیہ دختر عبدالغفار ،بشیر احمد ولد نیامت علی جبکہ محمد افضل،حمزہ،عائشہ،ناہید اختر،فہیم حسین ،اقراء ایوب، عبدالرحمان ،محمد احمد،مریم ایوب،عبدالغفار،وسیم ایوب، لائبہ سمیت 22افراد زخمی ہیں جن میں سے 2افراد کو نازک حالت کے باعث لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔ متاثرہ گھر اور اسکےملحقہ گھروں کا ملبہ نیچے گرنے کی وجہ سے درجنوں افراد اور بچے ملبے کے نیچے دب گئےجنہیں نکالنے کے لئے شہریوں نےاپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائی شروع کردیں تاہم بعدازاں ضلعی انتظا میہ،ریسکیو1122،میونسپل کارپوریشن بہاولنگر، پولیس اور سول ڈیفنس حکام پہنچ گئے ۔اس دوران ڈپٹی کمشنر اظہرحیات،ڈی پی او کیپٹن (ر)ملک لیاقت علی ،ڈ سٹر کٹ آفیسر سول ڈیفنس مرزاصدیق،اور مقامی پولیس سرکل کے افسران بھی پہنچ گئے ۔دھماکے کے 20منٹ تاخیر کے بعد ریسکیو سروس کے دو جوان پہنچے جبکہ بعدازاں دو گھنٹے کی تاخیر سے کرین،ایکسی ویٹر،دو ٹریکٹر ملبہ ہٹانے کے لئے پہنچے ۔اس دوران امدادی کاروائیوں کا سامان تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے شہریوں میں غم و غصہ کی فضاء پیدا ہوگئی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اظہر حیات نے حالات پر قابو پانے کے لئے پاک فوج کی مدد طلب کرلی۔فوج نے متاثرہ علاقہ کو گھیرے میں لے کر امدادی سرگرمیوں کو تیز کردیا۔سرکاری عملے اور شہریوں نےملبہ ہٹاکر 6نعشوں اور 22زخمیوں کو باہر نکالا جن کو ایمبولینسز پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔جبکہ امداد ی سامان آنے کے بعد امدادی سامان کو اٹھا کر صرف راستہ صاف کیا گیا۔دریں اثناءوزیراعلیٰ پنجاب نے بہاولنگر میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے -وزیراعلیٰ نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے -انہوں انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں-