• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویزوں پر کوئی رعایت نہیں ، وی آئی پیز کیلئے الگ کائونٹر بنائے جائیں،چوہدری نثار

اسلام آباد(طاہر خلیل)وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویزوں پر کوئی رعایت نہیں، وی آئی پیزکیلئے الگ کائونٹر بنائے جائیں،تفصیلات کے مطابق غیرملکیوں کومکمل کوائف کے بغیر پاکستانی ویزا کے اجرا پر پابندی اور ویزا اجرا کے مجاز اہلکاروں کا ریکارڈ محفوظ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔وزراتِ داخلہ کی جانب سے تمام پاکستانی سفارتخانوں، وزارتِ خارجہ، سول ایویشن اورامیگریشن حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ پاکستانی ویزوں کے اجراء اورغیر ملکیوں کی ملک میں آمد و رفت اور قیام سے متعلقہ قوانین کا بلا تفریق و امتیاز اطلاق یقینی بنایا جائے۔ آئندہ نامکمل کوائف کی فراہمی پرویزے کے اجراء میں مکمل پابندی کے ساتھ ساتھ ایسے تمام غیر ملکیوں کو ملک میں داخلے اور کسی قسم کی سرگرمی اختیار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ فیصلہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرِ صدرات جمعرات کو وزارتِ داخلہ میں منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔  اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، ایڈووکیٹ جنرل، چیئرمین نادرا، وزارتِ داخلہ، ایف آئی اے اور دیگر سینئر افسران شریک تھے۔ پاکستانی ویزہ معاملات میں شفافیت کو یقینی بنانے کی غرض سے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ غیر ممالک میں واقع پاکستان کے تمام سفارتخانے اور ویزہ اجراء کے مجاز اہلکار اس بات کا پابند ہوں گے کہ ویزے کے حصول کے لئے بیرونی ملکی درخواست گزار کی مکمل معلومات کے ساتھ ویزے کا اجراء کرنے والے افسران کا بھی ریکارڈ محفوظ اور وزارتِ داخلہ کو فوری طور منتقل کیا جائے گا۔ شکار کی غرض سے پاکستان آنے والے غیر ملکی مہمانوں کی آمد رفت کے سلسلے میں حکومت ِ پاکستان کے طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کرانے میں غفلت اور دیگر بے ضابطگیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے ہدایت کی کہ تمام سفارت خانے، سول ایوی ایشن، ایف آئی اے اور امیگریشن حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی سرگرمی کی وجہ سے پاکستان آنے والے تمام وفود اور ان کے ہمراہ آنے والے سٹاف کو مکمل کوائف کی فراہمی پر ہی ویزے کا اجراء کیا جائے اور قانونی جواز کی موجودگی میں ہی ان کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے۔ وزیرِ داخلہ نے ہدایت کی کہ کسی بھی غیر ملکی وفد کی پاکستان آمد اور ملک میں قیام کے دوران سرگرمیوں کی مکمل تفصیلات متعلقہ سفارت خانے کی جانب سے وزارت داخلہ کو کم از کم ایک ہفتہ قبل مہیا کی جایئں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جہاں پیشگی سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہو وہاں ویزہ اجراء سے پہلے وزارت داخلہ سے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کی جائے۔ وزیرِ داخلہ نے سول ایویشن اور ایف آئی اے حکام کو بھی ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ شکار کی غرض سے آنے والے غیر ملکی  وفود اور مہمانوں سے وابستہ پیشگی پہنچنے والے تمام سٹاف کی آمد و رفت صرف انٹر نیشنل ائیرپورٹس کے ذریعے ہی ممکن ہو اور امیگریشن کا تمام عمل بلا تفریق مکمل کیا جائے اور کسی کو امیگریشن کا عمل مکمل کیے بغیر داخلے کی اجازت نہ ہو۔ آئندہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کے مرتکب ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔   انہوں نے کہا کہ حکومت کی پیشگی اجازت سے نجی پروازوں کے ذریعے کسی دوسرے ائیرپورٹ پر پاکستان پہنچنے والے سربراہوں اور مہمانوں کی امیگریشن کلیرنس کے لئے ایف آئی اے، ایف بی آر  تما م ضروری سہولتوں سے مزین کاؤنٹرز کے قیام کو یقینی بنائیں۔وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ماضی میں ویزہ معاملات میں بے ضابطگیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ جہاں ویزہ قوانین  اور متعلقہ ایس او پیز کا از سر نو جائزہ لیا جائے وہاں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ویزہ قوانین پر عمل درآمد کو مکمل طور پر یقینی بنایا جائے۔ماضی میں جس طرح ویزوں کے اجراء میں قوانین کی دھجیاں بکھیری گئیں اس سے  ملکی سکیورٹی کو داؤ پر لگایا گیا۔ 
تازہ ترین