• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھریلو ملازمہ قتل کیس، پولیس نے مالک جوڑے کو بے قصور قرار دے دیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس نے ڈیفنس میں قتل کی گئی گھریلو ملازمہ فاطمہ کے مقدمے میں مالک جوڑے کو بے قصور قرار دے دیا،کراچی سٹی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کےموقع پر مقتولہ کے قتل میں نامزد حسن مظہر اور اس کی اہلیہ نگہت بھی موجود تھے،سماعت کے دوران پولیس نے میڈیکل رپورٹ، فنگر پرنٹس ریکارڈ اور فاطمہ کا موبائل ڈیٹا عدالت میں پیش کیا جس پرعدالت نے تفتیشی افسر سے مقتولہ کے دوپٹے سے متعلق دریافت کیا جس پر تفیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ دوپٹے پر موجود فنگر پرنٹس ملزمان سے مماثلت نہیں رکھتے، کسی بھی رپورٹ میں میاں بیوی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا،ملزمان کا دفاع کرتے ہوئے وکیل صفائی نے کہاکہ دو دن تک لاش لواحقین کے پاس تھی،پہلے تشدد کے نشان نہیں تھے دودن بعد لاش پرتشدد کے نشانات پائے گئے،عدالت نے تفتیشی افسر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کیمیکل رپورٹس میں ملزمان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت ملا تو ملزمان کوعدالت میں پیش ہونا پڑے گا،عدالت نے ملزمان کی ضمانت میں مشروط توثیق کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی،یادرہے گزشتہ ستمبرمیں ڈیفنس کے علاقے سے 18سالہ فاطمہ کی پھندا لگی لاش ملی تھی اور پوسٹ مارٹم کے بعد ڈاکٹرز نے قتل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فاطمہ نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا، لڑکی کے چہرے، ہونٹوں اور سینے پر تشدد کے نشانات تھے۔
تازہ ترین