اسلام آباد(جنگ نیوز) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار ایک کیس کی سماعت کے دوران بھارتی عدالت کے فیصلوں کا حوالہ دینے پر برہم ہوگئے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بچے کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران وکیل نے بھارتی عدالت کے فیصلے کی کاپی پیش کی۔اس پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار وکیل پر برہم ہوگئے اور بھارتی عدالت کے فیصلوں کی پیپربک اٹھا کر ایک طرف رکھ دی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ پاکستان کا قانون خاصا پختہ ہوچکا ہے، بھارت کے قوانین اور عدالتی فیصلے سپریم کورٹ میں پیش نہ کیے جائیں، صرف پاکستانی عدالتوں کے فیصلوں کی نظیر پیش کی جائے۔جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ پاکستان کا قانون اسلامی اصولوں پر بنا ہے، غیر ملکی قوانین اور پاکستان کے قوانین میں مماثلت نہیں ہے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس پر بھارتی عدالت کے فیصلے کی کاپی پیش کرنے والے وکیل نے معذرت کرلی۔