لاہور ( این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اصغر خان کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اتنا اہم کیس لگا ہوا ہے، لیکن اٹارنی جنرل کو پروا نہیں،حکومت بھی ایک ذیلی کمیٹی بنا کر بھاگ گئی۔ وفاقی کابینہ نے اصغر خان کیس عملدرآمد کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا، کئی سالوں سے یہ کیس پڑا ہے، کیا کابینہ کا یہ کام ہوتا ہے؟ لیکن اٹارنی جنرل کو پروا نہیں۔ عدالت عظمی نے اشتراوصاف کو آج طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں خصوصی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اصغر خان فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران اٹارنی جنرل عدالت میں پیش نہیں ہوئے، انکی جگہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کمرہ عدالت میں موجود تھے۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں کیا فیصلہ ہوا؟۔جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کابینہ نے مثبت فیصلہ کرلیا ہے اور اٹارنی جنرل پیش ہوکر عدالت کو آگاہ کرینگے۔اشتر اوصاف کے پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنا اہم کیس لگا ہوا ہے، لیکن اٹارنی جنرل کو پروا نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی کابینہ نے اصغر خان کیس عملدرآمد کے معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا، کئی سالوں سے یہ کیس پڑا ہے، کیا کابینہ کا یہ کام ہوتا ہے؟۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ایک سب (ذیلی) کمیٹی بنا کر حکومت بھاگ گئی۔