• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


زیر نظر تصویر کراچی میں چلنے والی معروف مسافر منی بس ڈبلیو گیارہ ( W11) کی نہیں ہے بلکہ یہ ڈبلیو گیارہ ( W11) آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں واقع ٹرام عجائب گھر میں کھڑی ٹرام کی ہے جسے ڈبلیو گیارہ ( W11) کی طرز پر سجایا گیا اور اب یہ عجائب گھر کا مستقل حصہ ہے۔

کراچی کیW-11آسٹریلیا کے عجائب گھر کا حصہ بن گئی

میلبورن ٹرام میوزیم کے مطابق Z1 کلاس نمبر 81 نامی اہم اور تاریخی ٹرام ہے جس کی معیاد2006میں پوری ہو چکی ہے اس کو میلبورن کی گلیوں اور سڑکوں پر رواں رکھنے کے لئے اسے جدیدیت سے آراستہ کرنا لازمی تھا تاہم اس کےلئے ایک خطیر رقم درکار تھی۔

میلبورن ٹرام میوزیم کے ایک ذمہ دار کے مطابق 2006 میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن میںامن ویلتھ گیمز کا انعقاد ہوا جس کے تحت ایک ثقافتی میلے کا بھی اہتمام کیا گیا ،میلے میں ایک ٹیم لائی گئی جو پانچ آرٹسٹوں پر مشتمل تھی،ٹیم کاتعلق پاکستان کے شہر کراچی سےتھا ۔

کراچی کیW-11آسٹریلیا کے عجائب گھر کا حصہ بن گئی

اس ٹیم کے سربراہ واجد علی تھے جنہوں نے اس کا م کیلئے اپنی ٹیم کے ہمرا ہ ابتدائی چار ماہ کراچی میں ہی کام کیا جبکہ میلبورن پہنچ کر مائیک ڈوگلس نامی مقامی آرٹسٹ کی رہنمائی میں اس کام کومکمل کیا اس کام میں مزید چھ ہفتے کا وقت لگا اور ایک ایسا شاندار شاہکار تشکیل دیا جو اپنی مثال آپ ہے۔

واجد علی کی ٹیم نے اس ٹرام کو سجاوٹ سے آراستہ کرنے کے لئے کیلئے شفاف کولاج،ہاتھ سے کاٹ کر اسٹیکر،اسٹین لیس اسٹیل کے پینل اور چمک پٹی کواس طرح استعمال کیا ہے جو زندگی کے مختلف رنگوں کی عکاسی کرتی ہے۔ اس پر اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں ایک عبارت Love is Lifeبھی لکھی گئی ہے۔

کراچی کیW-11آسٹریلیا کے عجائب گھر کا حصہ بن گئی

کامن ویلتھ گیمز کے اختتام کے بعد Z1 کلاس نمبر 81 نامی ٹرام اسٹوریج میں رکھ دیا گیاتھا،لیکن نومبر 2006 سےمارچ 2007 تک اسے محدود سروس کیلئےاستعمال کیاجاتارہا اور یہ ٹرام اس عرصے میںسٹی آف میلبورن لیونگ آرٹس پروگرام کا حصہ رہا اور سفر کے دوران اس میں مختلف آرٹسٹ جس میں ناچنے والے،موسیقار،گائیک بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی کرتے رہے۔

تازہ ترین