پاکستان میں فن کاروں کو قومی سیاست کبھی راست نہیں آئی، اگر کوئی عام انتخابات میں اتفاق سے منتخب بھی ہوگیا تو سیاسی جماعتوں نے اسے آگے بڑھ کر کام کرنے کا موقع نہیں دیا۔ عام انتخاب تو دُور کی بات ہے، پاکستانی فن کاروں کو تو ثقافتی اداروں میں بھی الیکشن میں کام یابی حاصل نہیں ہوتی۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ہم نے دیکھا کہ عالمی شہرت یافتہ فن کاروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دُنیا بھرمیں دُھوم مچانے والے نامور فن کارمعین اختر، عمر شریف، فاطمہ ثریا بجیا اور طلعت حسین نے جب آرٹس کونسل کے الیکشن میں حصہ لیا تو انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اب وقت بدل رہا ہے۔ فن کار 2018کے عام انتخابات میں اُمیدوار کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ جیت کس کے حصے میں آتی ہے۔ اس مرتبہ گلو کار ابرار الحق، جواد احمد کراچی سے ایوب کھوسہ، گل رعنا، ساجد حسن، قیصر نظامانی اور دیگر الیکشن لڑ رہے ہیں، مگر ان کی تعداد بہت کم ہے۔
الیکشن 2018میں عالمی شہرت یافتہ گلو کاروں نے پر جوش گانے الیکشن کے لیے گائے ہیں، جنہیں عوامی سطح پر بے حد پسند کیا جارہا ہے، گلو کار راحت فتح علی خان نے عمران خان کی پارٹی ’’پی ٹی آئی‘‘ اور نواز شریف کی پارٹی ’’ن لیگ‘‘ کے لیے جو نغمے گائے، وہ بہت مقبول ہو رہےہیں۔ بڑے بڑے جلسوں میں کارکنوں میں جوش پیدا کرنے کے لیے یہ نغمے جدید سائونڈ سسٹم پر چلائے جاتے ہیں، تو گائیگی کا جادو اور نعروں کا جوش جلسے کی فضا کو خوش گوار بنا دیتا ہے۔ عام تاثر یہ ہے کہ الیکشن کے روز فن کار سو کر نیند پُوری کرتے ہیں اور انہیں عام انتخابات میں کوئی دل چسپی نہیں ہوتی۔ ہم نے اس بارے میں عوام کے دلوں پر راج کرنے والے ٹاپ ٹین فن کاروں کےسامنے یہ سوال رکھا کہ کیا وہ الیکشن میں ووٹ ڈالنے گھروں سے نکلیں گے؟ ان سب نے بھرپور دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مثبت جواب دیا۔
لاکھوں دلوں پر راج کرنے والی ڈرامے اور فلموں کی صفِ اول کی اداکارہ مہوش حیات نے بتایا کہ ’’میرے بارے میں شو بزنس کے کچھ حاسدین نے مشہور کیا ہوا ہے کہ میں دن بھر سوتی رہتی ہوں۔ اگر ایسا ہوتا تو میں ڈراموں، ٹی وی کمرشلز اور فلموں کی شوٹنگز میں کس طرح حصہ لیتی۔ 25جولائی کو میں سویرے اٹھوں گی اور سب سے پہلے ووٹ کاسٹ کرنے نکلوں گی، کیوں کہ صبح میں رش بھی کم ہوتا ہے اور لمبی لائن میں بھی نہیں لگنا پڑتا۔ الیکشن کو ہمیں ایک فیسٹیول کی طرح منانا چاہیے۔ پہلے ووٹ کاسٹ کریں اور پھر ٹیلی ویژن پرملک بھر کی صورتِ حال کو گھر بیٹھ کر انجوائے کریں۔ آج کل تو میں ویسے بھی اپنی نئی فلم ’’لوڈویڈنگ‘‘ کی پروموشن کے لیے فلم بینوں سے رابطہ کررہی ہوں۔ مختلف اداروں اور شاپنگ سینٹروں کا دورہ بھی کررہی ہوں۔ میڈیا کے دوستوں کو انٹرویوز بھی دے رہی ہوں۔ مجھے سیاست سے گہری دل چسپی ہے، اسی لیے تو ایک نئی فلم میں بے نظیر بھٹو شہید کا کردار نبھا رہی ہوں۔ اس کردار کے لیے میں نے بے نظیر بھٹو شہید کی شخصیت کو جاننے کے لیے مختلف کتابوں کا مطالعہ کر رہی ہوں۔ ان کے بارے میں ریسرچ کررہی ہوں۔ ان کے انٹرویوز اور جلسوں کی ویڈیو ز بھی توجہ سے دیکھ رہی ہوں۔‘‘
پاکستانی فلموں کے ابھرتے ہوئے سپر اسٹار فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ میں نے پچھلے الیکشن میں بھی ووٹ کاسٹ کیا تھا، کل بھی گھر سے نکلوں گا اور اپنا قومی فریضہ ادا کروں گا۔ میں الیکشن کی سرگرمیوں کو بہت انجوائے کرتا ہوں اور اس موقع پر میں اپنے مداحوں سے درخواست کروں گا کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کریں اور اپنے پسندیدہ امیدوار کو منتخب کرکے ملک کو ترقی کی جانب گامزن کریں۔ ملک میں جمہوریت ہوگی، امن ہوگا تو لوگ زیادہ سے زیادہ گھروں سے نکلیں گے اور اس طرح ہماری ثقافتی سرگرمیوں کو عروج حاصل ہوگا اور پاکستانی فلمیں شان دار کام یابی حاصل کریں گی۔ ایک بات یاد رکھنا کہ اپنا ووٹ سوچ سمجھ کر کاسٹ کرنا ہے۔‘‘ بھارت کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کرنے والے پاکستانی سپر اسٹار علی ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کل ہونے والے عام انتخابات سے میری حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’طیفا ان ٹربل‘‘ کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے ، کیوں کہ لوگ الیکشن کے سلسلے میں گھروں سے نکلیں ہوئے ہیں اورپورے ملک میں گہما گہمی ہے۔ فلم شان دار بزنس کررہی ہے۔ شہری، الیکشن مہم سے فارغ ہوکر سیدھا سنیما گھروں کا رُخ کررہے ہیں اور پھر ’’طیفا ان ٹربل‘‘ کو ووٹ دے کر غیر معمولی کام یابی سے ہم کنار کروارہے ہیں۔ مجھے اُمید ہے ،الیکشن والے روز میری فلم سب سے زیادہ بزنس کرے گی۔
میں بھی 25جولائی یعنی کل ووٹ کاسٹ کرنے ضرور جائوں گا، کیوں کہ ووٹ قوم کی امانت ہے، آپ اپنے پسندیدہ اُمیدوار کو منتخب کریں، یہ آپ کا حق ہے ۔ میں تو الیکشن کے انعقادپر بہت خوش ہوں، طیفا نے تین چار دنوں میں دُھوم مچادی ہے۔‘‘ پاکستانی ڈراموں کی سپر اسٹار مایا علی نے اپنی پہلی ہی فلم میں شان دار انٹری دی ہے۔ ’’طیفا ان ٹربل‘‘ میں ان کی اداکاری کو فلم بین پسند کررہے ہیں۔ وہ گزشتہ ہفتے اپنی فلم کے پروموشن کے سلسلے میں لاہور سے کراچی آئی ہوئی تھیں۔ ہم نے ان سے بھی مذکورہ سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ ’’یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ فن کاروں کو اپنے ملک کے حالات اور الیکشن وغیرہ میں بالکل دل چسپی نہیں ہے، میں تمام فن کاروں کی طرف سے یقین دلاتی ہوں کہ وہ سب اپنا قیمتی ووٹ ضرور کاسٹ کریں گے۔ میں تو ان دنوں بے حد خوش ہوں کہ میری پہلی فلم سپر ہٹ ہوگئی ہے اور مجھے دوسری فلم بھی مل گئی ہے۔ میں آئندہ فلم میں شہریار منور کےساتھ بہ طور ہیروئن نظر آئوں گی، فلم کا نام ’’پرے ہٹ لو‘‘ ہے۔ ہمارے ملک کے حالات اب تیزی سے بہتر ہو رہےہیں، اس سے فلم انڈسٹری کو بھی غیر معمولی فائدہ پہنچ رہا ہے۔ نئے سنیما گھر بن رہے ہیں۔‘‘
نامعلوم افراد ٹو میں شان دار اداکاری کا مظاہرہ کرنے والی اداکارہ ہانیہ عامر نے بتایا کہ چند ہفتوں بعد میری فلم ’’پرواز ایک جنون‘‘ ریلیز ہورہی ہے۔ میں اس فلم کے پروموشن میں مصروف ہوں۔ میں صبح سویرے اُٹھ جاتی ہوں۔ کل سب سے پہلے ووٹ کاسٹ کرنے جائوں گی، ہم نےپلان کیا ہے کہ دو چار ساتھی فن کار ایک ساتھ ووٹ دینے نکلیں گے، کس کو ووٹ دوں گی، یہ میں کسی کو بھی نہیں بتائوں گی۔ میری خواہش ہے کہ پاکستان کی امن و امان کی صورت حال اور معیشت کو بہتر بنانے والے منتخب ہوکر آئیں تاکہ میرا اور آپ کا ملک ترقی کرے۔‘‘ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے گائیک استاد راحت فتح علی خان نے ٹیلی فون پر بتایا کہ میں ان دنوں یورپ کے دورے پر ہوں۔ قوالی ٹور بہت شان دار انداز میں جاری ہے۔ لندن میں بھی پاکستان کے الیکشن کے بہت چرچے ہیں۔ میں اپنے سُننے والوں اور چاہنے والوں سے درخواست کروں گا کہ وہ ووٹ لازمی کاسٹ کریں۔ ملک میں عوام کے مسائل سے دل چسپی رکھنے والی حکومت منتخب ہوکر آئے تو سب کو خوشی ہوگی۔ فن کار کا کام لوگوں میں خوشیوں تقسیم کرنا ہے۔ میں نے پُوری دُنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ میرا ملک ترقی کرے گا، تو ہم سب خوش حال ہوں گے۔ بڑے بڑے کنسرٹ پاکستان میں ہوں گے، جس طرح ماضی میں استاد نصرت فتح علی خان کے ہوتے تھے۔‘‘
ٹیلی ویژن اور فلموں کی معروف اداکارہ کبریٰ خان نے بتایا کہ میری زندگی کا بیش تر حصہ لندن میں گزرا ہے اور پاکستانی سیاست کے بارے میں بہت کچھ سنتی آئی ہوں۔ اب میں مکمل طورپر کراچی منتقل ہوگئی ہوں۔ بڑی عید پر میری دو فلمیں ’’جوانی پھر نہیں آنی ٹو‘‘ اور پرواز ایک جنون ریلیز ہورہی ہے۔ میں اپنے مداحوں سے درخواست کروں کہ وہ کل ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔‘‘ پاکستانی فلموں کے معروف ڈائریکٹر اور اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ میں ان دِنوں بہت خوش ہوں کہ طیفا ان ٹربل اور ’’سات دن محبت ان‘‘ میں میرے کام کی بہت تعریفیں کی جارہی ہیں۔ اس خوشی کے موقع پر ووٹ ڈالنے ضرور جائوں گا۔ بس دُکھ اس بات کا ہوتا ہے کہ ہم ایٹمی طاقت ہوتے ہوئے بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ پینے کا پانی، صحت، تعلیم اور لوڈشیڈنگ پر قابو پانا ضروری ہے۔ میں اپنے ساتھی فن کاروں کے لیے دُعا گو کہ وہ کام یاب ہوکر فن کاروں کے مسائل کے حل کے لیے آواز اٹھائیں گے۔
میں پاکستان میں جب بھی الیکشن ہوتا ہے، اپنا ووٹ ضرور کاسٹ کرتا ہوں۔ کشمیر کے موضوع پر حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’آزادی‘‘ کی ہیروئن سونیا حسین نے کہا کہ میرا بنیادی تعلق کراچی ہی سے ہے۔ کوشش کروں گی کہ دوسرے ساتھی فن کاروں کو بھی کہوں کہ کل ووٹ ضرور کاسٹ کریں۔ ایسی حکومت منتخب ہونی چاہیے جو فن کاروں کے مسائل حل کرے۔‘‘ ٹی وی ڈراموں سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے ولی اداکارہ ماورا حسین کا کہنا ہے کہ ہم دونوں بہنیں ووٹ کاسٹ کریں گی۔ میری فلم بھی ریلیز ہورہی ہے، میں نے پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی فلم میں کام کیا ہے، امید ہے کہ وہ کام یاب ثابت ہوگی، اس سے قبل بالی وڈ مووی میں بھی کام کرچکی ہوں، جس کا نام ’’صنم تیری قسم‘‘تھا۔ سیاست سے زیادہ دل چسپی نہیں ہے، لیکن ملکی حالات کے بارے میں باخبر رہتی ہوں۔‘‘