آنکھوں میں بہتر مستقبل کے خواب سجائے پاکستانی 60کی دہائی میں مختلف ممالک کے لئے محو سفر ہوئے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے ، پاکستانیوں نے تاریک وطن ہو کر جہاں اپنے خاندانوں کے معاشی حالات بہترکئے وہیں انہوں نے اپنے وطن عزیز کے وقار اور معیشت میںاضافے میں بھی اہم کردار ادا کیا ۔تارکین وطن پاکستانی جس تیزی سے امریکا ، کینیڈا ، برطانیہ ، ایشیائی اور یورپی ممالک میں ’’ سیٹ ‘‘ ہوئے تو اُن کے مسائل بھی اُسی رفتار کے ساتھ بڑھتے گئے ، پاکستان میں بہت سی حکومتیں برسر اقتدار رہیں لیکن کسی حکومت نے تارکین وطن کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہیں لی، حالیہ الیکشن 2018میں اقتدار سنبھالنے والی تحریک انصاف کی حکومت نے انتخابی مہم میں جہاں تبدیلی اور نئے پاکستان کا نعرہ لگایا وہاں انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کی بات بھی ترجیحی بنیادوں پر کی ، تحریک انصاف کے چیئر مین اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے انتخابی جلسوں میں کہا کہ تارکین وطن پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں ، ہم اُن کے لئے ایسی مراعات اور تحفظ کی فضا قائم کریں گے کہ وہ پاکستان آکر سرمایہ کاری کرنے میں فخر محسوس کریں اور ہم تارکین وطن کے مسائل بھی جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے اور اُن مسائل میں سب سے پہلا مسئلہ یہ تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا سٹ کرنے کا حق دیا جائے ، حکومت قائم ہوئی ، وزیر اعظم پاکستان نے اپنا عہدہ سنبھالا ، وفاقی کابینہ بن گئی ، صوبائی وزراء اعلیٰ نے حلف اُٹھا لیا تو سب سے پہلا مسئلہ حل کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کو خوشخبری سنائی گئی کہ انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دے دیا گیا ہے ، یہ حق اُسی درخواست پر ملا جو عمران خان نے سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی تھی ،لہذا الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم ملا ہےکہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کا طریقہ سمجھائے اور اس عمل کے لئے ای ووٹنگ کا سسٹم شروع کیا جائے ، اس کے لئے نادرا اور الیکشن کمیشن نے مشترکہ طور پر ای ووٹنگ کے عمل کو یقینی بنانے اور ای ووٹنگ ویب سائٹ ہائیک ہونے ، ووٹ خریدے جانے اور ووٹ کاسٹ کرنے میں دھاندلی جیسے خدشات کو ختم کرنے کے لئے تگ و دو کی اور کامیاب تجربے کے بعد فیصلہ ہوا کہ 2018کے ضمنی انتخابات جو کہ 41حلقوں میں ہونے جا رہے ہیں میں اوورسیز پاکستانی اپنا ووٹ کاسٹ کر یں جس کے لئے دوسرے ممالک کے سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں بھی ووٹ کاسٹ کرنے کی ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا اور تمام ہدایات لکھ کر میڈیا کے ذریعے تارکین وطن تک پہنچادی گئی ہیں ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کی جانب سے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ای ووٹنگ کی منظوری کے بعد ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار کچھ اس طرح ہو گا ۔ضمنی انتخابات 14اکتوبر کو ہونگے جہاں الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر تارکین وطن پاکستانیوں کا تعلق جن حلقوں سے ہوگا وہ افراد اپنے لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر ، اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیں گے ، حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کو سب سے پہلے 31اگست کی شب بارہ بجے سے 15ستمبر تک اپنی آن لائن رجسٹریشن کرانی ہو گی ، تارکین وطن پاکستانی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ ’’ اوورسیز ووٹنگ ڈاٹ او جی ‘‘ www.overseasvoting.gov.pk پر اپنی رجسٹریشن کرائیں گے ، رجسٹریشن کے لئے نائیکوپ کارڈ ، مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اور درست ای میل ایڈریس کا ہونا بہت ضروری ہوگا ، تارکین وطن پاکستانی رجسٹریشن کا بنیادی عمل مکمل ہونے کے بعد اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مخصوص ویب سائٹ پر جا کر اپنے شناختی کارڈ( نائیکوپ کارڈ ) کے نمبر اور ایڈریس کے ذریعے’’ سائن اِن ‘‘ہونے کے بعد اپنی ای میل پر موصول ہونے والے ’’ پنِ کوڈ ‘‘ کے ذریعے تصدیق کرائیں گے ،ووٹ دینے کے خواہش مند سمندر پار پاکستانیوں کے لئے بھی ووٹنگ کا وقت پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ہی ہوگا ، یعنی 14اکتوبر کی صبح 8بجے سے شام 5بجے تک دُنیا بھر میں مقیم پاکستانی ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے آن لائن ہو سکیں گے ۔ضمنی انتخابات میں صرف وہی پاکستانی ووٹ دے سکیں گے جن کا نام پاکستان میں بنائی گئی انتخابی فہرستوں میں پہلے موجود ہوگا ، رجسٹریشن اور آن لائن آنے کے عمل سے فارغ ہو کر تارکین وطن پاکستانی ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کی 11جبکہ صوبائی اسمبلی کی 26نشستوں پر ووٹ کاسٹ کریں گے یہ نشستیں مختلف وجوہات کی بنا پر خالی ہوئی ہیں ۔تارکین وطن پاکستانیوں کو یہاں یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ جب آپ ایک بار ای ووٹنگ میں رجسٹریشن کروا لیں گے تو پھر آپ ہمیشہ ای ووٹنگ کے ساتھ ہی ووٹ کاسٹ کر سکیں گے کیونکہ ایک بار آن لائن رجسٹرڈ ہونے پر پاکستان کی انتخابی فہرست سے آپ کا نام ختم کر دیا جائے گا ، یعنی آئندہ انتخابات میں اگر آپ پاکستان میں بھی ہوں گے تو بھی آپ اپنا ووٹ ای ووٹنگ کے ذریعے آن لائن ہی کاسٹ کر سکیں گے۔اس بار ضمنی انتخابات میں ای ووٹنگ کی ایکسر سائز کی جائے گی کامیابی کی صورت میں آئندہ ہونے والے تمام انتخابات میں تارکین وطن ای ووٹنگ کے ساتھ اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے ، کیونکہ اس بار صرف وہ تارکین وطن اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے جن کے حلقوں میں ضمنی انتخابات ہونے جا رہے ہیں ۔ موجودہ حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کے لئے یہ پہلا کام تارکین وطن پاکستانیوں کو مجبور کر دے گا کہ وہ اس حکومت پر یقین رکھتے ہوئے وطن عزیز میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ موجودہ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کے جان و مال کے تحفظ کا وعدہ بھی کیا ہوا ہے جو وہ یقینا نبھائیں گے ، تارکین وطن پاکستانیوں کو چاہئے کہ وہ خود بھی پاکستان آکر سرمایہ کاری کریں اور جن ممالک میں وہ مقیم ہیں وہاں کے مقامی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے بارے میں بریفنگ دیں اور انہیں قائل کریں کہ وہ بھی پاکستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں ۔ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے حوالے سے بتائیں تاکہ غیر ملکی جان سکیں کہ پاکستان میں اب دہشت گردی نہ ہونے کے برابر اور امن و امان کی صورت حال حکومتی اور سیکورٹی اداروں کے کنٹرول میں ہے ۔میں سمجھتا ہوں کہ تارکین وطن پاکستانیوں نے دوسرے ممالک میں رہ کر مزدوری کی اور اپنی ان تھک محنت کے ساتھ جس طرح اپنے خاندانوں کی معاشی حالت میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اسی طرح یہ ’’ کماؤ پوت ‘‘ اپنے وطن عزیز کی معیشت میں استحکام لانے میں بھی جلد سر گرم عمل ہوں گے ، اسی طرح حکومت پاکستان سے بھی کہنا چاہوں گا کہ جس طرح اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا ہے اسی طرح اُن کے دوسرے مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے پالیسی بنائے اور اُس کے لئے اوورسیز کمیشن پنجاب ، اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن اور ایسے دوسرے ادارے قائم رہنے دیئے جائیں جو تارکین وطن پاکستانیوں کے مسائل سننے کے لئے قائم کئے گئےتھے ، یہ نہ دیکھیں کہ وہ کس سیاسی پارٹی یا کس حکومت نے بنائے تھے بلکہ اُن کا کام دیکھا جائے ، موجودہ حکومت ایسے اداروں میں اپنی مرضی کے آفیسرز میرٹ کی بنیاد پر تعینات کر لے لیکن اُن اداروں کو بند نہ کرے ۔