• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال :۔ کیا میں غریب بھانجوں اور بھتیجوں کی تعلیم کے لیے زکوٰۃ دے سکتا ہوں؟ اسی طرح کیا میں ماں کے قرضے کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ دے سکتا ہوں؟ کیا میں پانی کا پمپ لگوانے کیلئے زکوٰۃ دے سکتا ہوں؟ نیز مجھے گیس کا مسئلہ ہے، وضو قائم نہیں رکھ سکتا، اس لئے نماز گھر میں پڑھتا ہوں ،کیا یہ درست ہے؟

جواب:۔ اگر بھانجےاور بھتیجے سید نہیں ہیں اورغریب ہیں ، یعنی ان کے پاس زکوٰۃ کے نصاب کے بقدر ضرورت سے زائد مال نہیں ہے تو ان کو آپ زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ اسی طرح اپنی ماں کو زکوٰۃ دینا یا زکوٰۃ کی رقم سے ان کاقرضہ اتارنا جائز نہیں ہے۔زکوٰۃ کی رقم سے پانی کاپمپ نہیں لگایاجاسکتا۔

نماز باجماعت اداکریں اور دوران نماز وضو ٹوٹ جائے تو وضو تازہ کرلیا کریں، البتہ اگر ریح مسلسل خارج ہوتی ہو اوربدبودار بھی ہو تو گھر میں ہی نماز اداکرلیا کریں ۔( الدرالمختار : ۱ / ۱۴۰ )

تازہ ترین
تازہ ترین