کہتے ہیں کہ ہم وہی نظر آتے ہیں، جو ہم کھاتے ہیں، یہ بات کچھ غلط بھی نہیں۔ ہم جو غذائیں کھاتے ہیں، ان کا ہماری صحت، شخصیت اور جِلد پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ ہرچندکہ، کئی خواتین اینٹی ایجنگ کریموں سے مطمئن ہوسکتی ہیں، تاہم ڈھلتی عمر کے اثرات کو دور کرنے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنی غذا اورلائف اسٹائل میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں۔ اس کی ایک عام فہم وجہ یہ بھی ہے کہ آپ جب تک اپنی جِلد کے اندرونی ڈھانچے اور مدافعتی نظام کو بحال نہیں کریں گی، آپ کی جِلد دیرپا تروتازہ اور جواں نہیں رہ پائے گی۔
جِلد کیسے بوڑھی ہوتی ہے؟
اگر آپ اپنی جِلد کو ہمیشہ جواں رکھنا چاہتی ہیں تو آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جِلد کوکون سی چیزیں نقصان پہنچاتی ہیں اور کیوں آپ کی جِلدوقت سے قبل ہی مرجھانے لگتی ہے؟ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ یہ عوامل صرف آپ کی جِلد پر ہی نہیں بلکہ آپ کے جسم کے دیگر اعضا پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔
کیا آپ نے کبھی اپنے ہائی اسکول کے دنوں اور موجودہ تصاویر کا موازنہ کیا ہے؟ ہم آپ کو جو بتانے والے ہیں، وہ آپ کو ان دو تصاویر کے درمیان آنے والے فرق کو سمجھادے گا۔ ہم آپ کو یہ بھی بتانے والے ہیں کہ غذائی تبدیلیوںکے ذریعے آپ کس طرح اپنے ہائی اسکول کے زمانے کی جوانی دوبارہ حاصل کرسکتی ہیں، یا شاید اس کے قریب پہنچ سکتی ہیں۔
انسانی جِلد کے دو اہم پروٹین کولاجن (Collagen) اور اِلاسٹن (Elastin)ہیں۔ عمر کے ساتھ یہ پروٹین سُست پڑجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں آپ کے جسم کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پر فری ریڈیکل مالیکیولز حاوی ہوجاتے ہیں۔ فری ریڈیکل مالیکیولز آپ کی جِلد میں موجود کولاجن اور اِلاسٹن پروٹین کے دشمن ہوتے ہیں اورجب یہ ان پر حاوی آجاتے ہیں تو آپ کی جِلد کے خلیوں میں منفی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ زیادہ نقصان اس وقت ہوتا ہے، جب آپ کی جِلد پر پڑنے والی سورج کی دھوپ کی الٹراوائلٹ (UV)شعاعیں، سگریٹ نوشی اور غیرصحت بخش غذائیں، فری ریڈیکل مالیکیولز کو مزید بڑھاوا دیتی ہیں۔ یہ ساری صورتحال، آپ کی جِلد کو مزید کمزور اور خشک کرنے کے علاوہ آپ کی جِلد پر موجود ’فائن لائنز‘ اور جھُریوں کو نمایاں بنانے میں کردار ادا کرتی ہے۔
جِلد کے عمومی مسائل سے نمٹنے کے لیے ’ڈرمَٹالوجی‘ کا شعبہ تو موجود ہے، تاہم غذا کے ذریعے کیسے ان مسائل سے نمٹا جائے، اس کے لیے Nutricosmeticsکا شعبہ تخلیق کیا گیاہے، جہاں غذا اور غذائی سپلیمنٹ کے جِلد پر اثرات پر تحقیق کی جاتی ہے۔نیوٹری کاسمیٹکس کے شعبے میں ہونے والی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صحت مند غذا، خصوصاً کچھ مخصوص غذائیں شامل کرنے سے بڑھتی عمر کے اثرات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کو تروتازہ، چمکدار اور جواں سال جِلد حاصل کرنے کے لیے پلاسٹک سرجن کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
وٹامن سی کا استعمال بڑھا دیں
وٹامن سی ایک زبردست اینٹی آکسیڈنٹ ہے، جو جِلد میں موجود نقصان دہ فری ریڈیکل مالیکیولز کے خلاف لڑتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ وٹامن سی کی حامل غذائیں استعمال کرنےسے جِلد کے خلیے دوبارہ پیدا اور بحال ہوتے ہیں، جُھریاں کم ہوتی ہیں اوریہ آپ کی جِلد کو سورج کی دھوپ سے نکلنے والی الٹراوائلٹ (UV)شعاعوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔ پھل اور سبزیاں، وٹامن سی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ لال اور ہری مرچیں، گوبھی، سبزیوں کا رس، اِسٹرابیری، کیوی اورتُرش پھل، ان سب کو وٹامن سی کا پاور ہاؤس کہا جاتا ہے۔
لینولیک ایسڈکی اہمیت
انسانی جِلد کو تروتازہ اور جواں سال رکھنے کے لیے جن مرکبات کی ضرورت ہوتی ہے، اس میں سب سے بڑا حصہ لینولیک ایسڈ (Linoleic Acid) کا ہوتا ہے۔ لینولیک ایسڈ، جِلد میں موجود فیٹی ایسڈکی ایک قسم ہے۔ امریکا میں 4ہزار خواتین پر ہونے والی ایک تحقیق میں ثابت ہوا کہ جن خواتین میں لینولیک ایسڈ مناسب مقدار میں موجود تھا، ان کی جِلد زیادہ طویل عرصہ تک صحت مند پائی گئی۔
یاد رکھنے والی بات:آپ کا جسم خودبخود لینولیک ایسڈ پیدا نہیں کرتا، اس لیے آپ کو اسے غذا کے ذریعے حاصل کرنا پڑتا ہے۔سویابین تیل، کنولا تیل، اَخروٹ، بادام اور مٹرکے دانے، لینولیک ایسڈ کے حصول کا بڑا ذریعہ ہیں۔
شوگر کا استعمال گھٹائیں
تحقیق نے اس بات کو دُرست ثابت کیا ہے کہ آپ، اضافی شوگر اور کاربوہائیڈریٹس کا استعمال جتنا کم کریں گی، آپ کی جِلد اتنی ہی زیادہ تروتازہ رہے گی۔ اس کے برعکس، ’ہائی شوگر‘ کی حامل غذائیں کھانے سے کولاجن اور اِلاسٹن کے فائبرز کو نقصان پہنچتا ہے، جِلد کی لچک ختم ہوجاتی ہے اور نتیجتاً جِلد پر زیادہ جھریاں نمودارہوتی ہیں اور یہ لٹکنے لگتی ہے۔ شوگر کی حامل مٹھائیوں اور مشروبات کے بجائے مزیدار قدرتی شیرینی والے پھل جیسے تربوز، گرما، اَنگور اور ناشپاتی کھائیں۔ یہ زبردست اینٹی آکسیڈنٹس ہیں۔
کولاجن کا استعمال بڑھائیں
کولاجن وہ پروٹین ہے جس کی آپ کی جِلد کو اشد ضرورت رہتی ہے۔ یہ پروٹین سفید اور سرخ گوشت میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ جب آپ پروٹین لیتی ہیں تو یہ جسم میں داخل ہوکر امینو ایسڈز پیدا کرتا ہے۔ اَمینو ایسڈز آپ کی جِلد، ہڈیوں اور جوڑوں کی تمام اقسام کی پروٹین جیسے ہارمونز، انزائمز اور کولاجن کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ پولٹری، گوشت، مچھلی اور لوبیا، کولاجن کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں۔