• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلاب کی پتیوں کو نچوڑ کر عرق نکالا جاتا ہے، جسے پانی میں شامل کرکے ایک محلول تیار کیا جاتا ہے، جو ’’عرقِ گلاب‘‘ یعنی روز واٹر کہلاتا ہے۔ عرقِ گلاب انسانی جلد کیلئے بے حد مفید ہے کیونکہ یہ جلد کو نرم اور خشکی دور کر کے جلد کی نمی کو برقرار رکھتا ہے۔ اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی بناء پر عرقِ گلاب جِلد کے خلیات کو توانا اور صحت مند بنانے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے اور جِلد کے ٹشوز کی افزائش میں معاون بنتا ہے۔ اس محلول کو باقاعدگی سے استعمال کر کے جِلد پر پڑنے والی جھریوں کا خاتمہ بھی ممکن ہے۔ رنگ گورا کرنیوالی کریموں میں عرق گلاب کے چند قطرے ڈال کر روزانہ اسے جِلد پر لگایا جائے تو اس کے مثبت اثرات سامنے آتے ہیں۔

عرق گلاب کا استعمال صدیوں سے چلا آ رہاہے اور آج بھی کئی کاسمیٹک مصنوعات میں اس کو استعمال کیا جاتا ہے۔ چونکہ اس میں انفیکشن سے بچانے، جراثیم کش اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہیں، لہٰذا یہ ہر قسم کی جِلد کے لیے کارآمد ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق گلاب کی پتیوں میں موجود مٹھاس اور قدرتی تیل جِلد میں نمی کو برقرار رکھتا اور جِلد کی کھچاوٹ دور کرتا ہے، جس سے چہرہ ہموار اور نرم ہوجاتا ہے، بالکل گلاب کی خوبصورت پتیوں کی طرح۔

ماہرین کے مطابق عرق گلاب کے چند قطرے کسی بھی کلینزر اور موئسچرائزر میں ٹپکائیں اور پھر استعمال کریں۔ اس کی مہک اعصابی نظام کو پرسکون بنائے گی جبکہ عرق گلاب کی انفیکشن سے بچانے والی خصوصیات جِلد میں ہائیڈروجن کے لیول کو بحال کریں گی۔ اسی طرح جراثیم کش ہونے کی وجہ سے ہلکی مہک والا عرق گلاب چہرے پر جم جانے والی آلودگی، گردوغبار وغیرہ کو بھی صاف کردیتا ہے جبکہ جِلد نمی سے محروم بھی نہیں ہوتی۔

کلینزر کے طور پر روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر اس سے چہرہ صاف کرنے سے جِلد میں موجود گرد اور میل کچیل صاف ہوجاتا ہے اور آپ کا چہرہ تروتازہ لگنے لگتا ہے۔ یہ ایک بہترین اینٹی سیپٹک بھی ہے۔ عرق گلاب چہرے کو نرم و ملائم کرتا ہے اور اسے صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ عرق گلاب فیس پیک بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بیسن کو عرق گلاب میں گھول کر چہرے پر لگائیں اور خشک ہونے پر اسے دھولیں۔ یہ فیس پیک چکنی جِلد والوں کے لیے مفید ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ملتانی مٹی اور عرق گلاب کا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگانے سے چہرے کا سارامیل کچیل صاف ہو جاتا ہے۔ دونوں مکسچر سے ہی چہرے کو ٹھنڈک پہنچتی ہے اور چہرہ چمکدار ہوجاتا ہے۔ اگر آپ کی جِلد خشک ہے تو آپ ایلوویرا اور عرق گلاب کا پیک بھی استعمال کر سکتی ہیں جبکہ چکنی جِلد والوں کے چہرے پر عرق گلاب کے استعمال سے زائد چکناہٹ اور تیل ختم ہوجاتا ہے۔ رات میں بطور ٹونر استعمال کرنے کے لیے ایک چھوٹا چمچ عرق گلاب اور ایک چھوٹا چمچ دودھ ملا کر روئی کی مدد سے چہرے اور ہاتھوں پر لگائیں، اس طرح آپ کی جِلد کی رنگت ایک سی رہتی ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے چہرے کی جھلساہٹ اور سیاہ دھبے ختم ہوجاتے ہیں۔ عرق گلاب کو بہت سے اجزاء کے ساتھ ملا کر ماسک بنایا جاسکتاہے۔

انڈے اور عرق گلاب کا ماسک

ایک انڈے کی سفیدی اور ایک چائے کا چمچ شہد لیں، پھر اس میں 2سے3قطرے عرق گلاب ملاکر اِس قدر پھینٹیں کہ اِس میں سے جھاگ نکلنے لگیں۔ یہ ماسک نارمل اور چکنی جِلد والے چہرے کے لیے نہایت مفید ہے لیکن اگر آپ کی جِلد خشک ہے تو اِس آمیزے میں عرق گلاب کی جگہ تھوڑی سا گلیسرین ملا لیں۔

عرق گلاب استعمال کرنے والی اداکارائیں

اپنے چہرے پر چمک دمک لانے اور چہرے کی نمی کو برقرار رکھنے کیلئے بہت سی اداکارائیں جیسے کیمرون ڈیاز، جیسیکا بیل اور جیسیکا چیسٹین عرق گلاب کا استعمال کرتی ہیں۔ سلمیٰ ہائیک صبح پانی کے بجائے اپنے چہرے پر اس کا چھڑکائو کرتی ہیں جبکہ ایوا مینڈس بھی عرق گلاب کو کلینزر کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔

تازہ ترین