• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک کامیاب استاد، درس و تدریس کے معاملے میں خاصا پرجوش ہوتا ہے، اس کی خواہش ہوتی ہے کہ طلبہ سے رابطے یا لیکچر کے دوران کسی بھی قسم کی رکاوٹ درپیش نہ آئے، ان تمام رکاوٹوں سے نمٹنے کا بہترین حل’کلاس روم مینجمنٹ‘ ہے۔ کلاس روم مینجمنٹ جتنی متاثر کن ہوگی تدریس کا عمل اتنا ہی مؤثر اور کامیاب ثابت ہوگا۔ کلاس روم مینجمنٹ کی اصطلاح سے مراد’’تمام مہارتوں اور تکنیکس کو بروئے کارلاتے ہوئے ایک ایسا منظم طریقہ کار وضع کیا جانا ہے، جس کے ذریعے استاد کلاس روم میں درس و تدریس کے عمل کو مؤثر اور کامیاب بناسکتا ہے‘۔ اس دوران، ایک استادکو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ایک منظم اور مؤثر کلاس روم کوئی ازخود نمو پانے والا پودا نہیں بلکہ یہ ایک ایسا پودا ہے جو افزائش کے لیے بھرپور توجہ ،منصوبہ بندی،جفاکشی اور مسلسل جدوجہد کی خواہش رکھتا ہے۔ آج کے مضمون میں ہم آپ کو علمی ماہرین کی جانب سے دیئے گئےان مشوروں کے بارے میں آگاہ کریں گے، جن پر عمل کرتے ہوئے طلباءکو منظم رکھنے میں مدد ملے گی۔

شریر طالب علموں پر توجہ دیں

شرارتی طالب علموں کارویہ کلاس کےنظم وضبط اور تدریسی عمل میں مسائل اور رکاوٹ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔جس طرح لیکچر سے قبل طالب علموں کی توجہ ضروری ہے بالکل اسی طرح دوران لیکچر آپ کی توجہ کلاس کے شریر طالب علموں پر ہونا بھی ضروری ہے۔ لیکچر کے دوران غیر لفظی اشاروں کی مدد سے ایسے طالب علموں پر توجہ مرکوز رکھیں، اگر وہ باتیں کرتے ہوئے نظر آئیں تو وہیں رک جائیں اور انھیں اپنی باڈی لینگویج سے ہی سمجھانا شروع کردیں۔ ایسے طالب علموں کو کلاس میں ہمیشہ اگلی نشستوں پر بٹھائیں تاکہ وہ آپ کی نظروں کے سامنے رہیں۔ دوسری اہم بات یہ کہ ایک جگہ کھڑے ہوکر لیکچر دینے کے بجائے ٹہلتے ہوئے بھی لیکچر دیں لیکن ہروقت نہیں ٹہلتے رہنا۔

لیکچر کو سادہ انداز میں پیش کریں

کلاس روم کے ماحول کو صحت منداور مؤثر بنانے کےلیے مناسب حکمت عملی وضع کرتے ہوئے سادہ قوانین اپنائیں۔ ان قوانین کو کلاس روم میں متعارف کروانے کے لیے بھی مثبت انداز اپنانا ہوگا۔ کہا جاتا ہے، ’’بات کہنے کا اندازاپنے اندر بات منوانے کی صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔ آپ کو بھی اپنی بات مثبت انداز میں کہنے اور منوانے کے فن سے واقف ہونا چاہیے۔ مثال کے طور پر جو بھی طالب علم دوران لیکچر کچھ پوچھنا یا اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہے تو پہلے اپنے ہاتھ بلندکرے۔

لیکچر سے پہلے طلبہ کی توجہ حاصل کریں

اگربطور استاد آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا تدریسی عمل زیادہ سے زیاد مؤثر اور کا میاب ہو توکوئی بھی لیکچر دینے سے قبل طلبہ کی توجہ حاصل کریں۔ مثلاً کسی بھی سبق کو شروع کرنے سے پہلے، اس بات کا اطمینا ن کرلیں کہ تمام طالب علم اپنی اپنی سیٹ پر موجود ہیں اور ان کی توجہ کا محور آپ اور آپ کا دیا جانے والا لیکچر ہے۔لیکچر کا آغاز کرنے سے قبل منتخب مضمون سے متعلق طلبہ سے چھوٹے موٹے سوالات کریں، ساتھ ہی ذاتی زندگی میں شامل تجربات کا ذکر کریں تاکہ لیکچر کے دوران طلبہ کو متوجہ کرنے کے لیے آپ کو توانائی خرچ نہ کرنی پڑے۔ پوری کلاس میں راؤنڈ لگائیں اور اس بات کا اطمینان کرلیں کہ تمام بچے اپنی نشست پر ہیں اور سب کی توجہ آپ کے منتخب کردہ مضمون کی جانب ہی ہے۔

طالب علموں کو نشست کا انتخاب کرنے دیں

کلاس روم میں طالب علم اپنی مرضی سے نشست کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ اپنی کلاس میں نظم وضبط قائم کرنا چاہتے ہیں تو تمام طلبہ کو اپنی نشست خود منتخب کرنے کا موقع دیں۔ تمام طالب علموں سے کہا جائے کہ وہ اس بات کا فیصلہ کریں کہ وہ پورا سال کس نشست پر بیٹھنا چاہیں گے۔ یہ عمل کلاس روم کو روزانہ کی بے ترتیبی سے محفوظ رکھے گا۔ تاہم شرارتی طالب علموں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے آپ ان کے لیے اگلی نشستوں کا تعین کرسکتے ہیں۔

طالب علموں کی حوصلہ افزائی کریں

اکثر اساتذہ کو طالب علموں سے یہی شکایت رہتی ہے کہ وہ ان کے دیئے گئے اسائنمنٹ مکمل نہیں کرتے۔ اگر آپ کو بھی کچھ ایسی ہی شکایات ہیں تو بجائے ڈانٹ ڈپٹ یا درشت و سخت رویہ اپنانےکے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کا عمل شروع کریں ۔مثلاًکلاس میں جو طالب علم اسائنمنٹ یا ٹیسٹ بغیر غلطیوں کے مکمل کرے، اسے پوری کلاس کے سامنے بلاکر حوصلہ افزائی کی جائے۔ اس کے علاوہ جو طالب علم وقت پر اسائنمنٹ مکمل کرکے آئے، اسے دیگر بچوں سے اسائنمنٹ جمع کرنے اور ان کی مشکلات دور کرنے جیسی چھوٹی چھوٹی ذمہ داریاں سونپی جائیں ۔

ہر بچے کیلئے الگ حکمت عملی

کلاس روم مینجمنٹ کے لیے ضروری ہے کہ ہر طالب علم کو ایک ہی لکڑی سے نہ ہانکا جائے کیونکہ تمام طالب علموں کو ایک ہی پس منظر میں رہتے ہوئے نہیں سمجھایا جاسکتا۔ ہر بچے کو اس کی نفسیات کے پیش نظر پڑھانے اور سمجھانے کی کوشش کریں ۔

تازہ ترین