• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے اسپتال میں کسی دہشتگرد کا علاج نہیں ہوا ، ڈاکٹر عاصم ، ملزمان کو جے آئی ٹی دستاویزات پیش، سماعت ملتوی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداددہشت گردی عدالت نے سا بق مشیر پیٹر و لیم ڈاکٹر عاصم حسین کے اسپتال میں دہشتگردوں کےعلاج معالجہ کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی جبکہ ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہ میرے اسپتال میں کسی دہشتگرد کا علاج نہیں ہوا۔ہفتہ کے ر و ز انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کے اسپتال میں دہشت گردوں کے علاج کیس کی سماعت کے مو قع ڈاکٹر عاصم حسین ،انیس قائم خانی،رئوف صدیقی پیش ہوئے جبکہ قادر پٹیل کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا ۔ فاضل عدالت نے جے آئی ٹی سے منسلک دستاویزات کی نقول ملزمان کو فراہم کردیں۔ دستاویزات میں بتا یا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے اسپتال میں زیر علاج رہنے والے لیاری گینگ وار ،ایم کیو ایم اور القاعدہ کے 28 دہشتگرد مر یضو ں کی صو ر ت میں شامل ہیں،دہشتگردوں کا علاج قادرپٹیل،فریال تالپور،ثانیہ بلوچ،عادل صدیقی،وسیم اختر اور دیگر کے کہنے پر ہوا ،رینجرز پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ ان دہشتگردوں کا علاج ڈاکٹر عاصم کے اسپتال سے ہوتا رہا۔ سما عت کے مو قع پر ڈاکٹر عاصم حسین نے جذ با تی ا ند ا ز میں کہا کہ میرے اسپتال میں کسی دہشتگرد کا علاج نہیں ہوا، عدالت میں پیش کئے جانے والے بل جعلی اور من گھڑت ہے،عدالت میں پیش کئے گئے ،ا صلی بل کہاں ہیں، وکلا صفا ئی کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے نئی دستاویزات پیش کی گئی ہیں اس لئے دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے ۔
تازہ ترین