کیا آپ کو معلوم ہے کہ کچھ غذاؤں کو آرگینک(Organic)یعنی نامیاتی کیوں کہا جاتا ہے؟
عام غذاؤں کے مقابلے میں آرگینک غذاؤں کی کاشت اور پیداوار کے لیے مختلف طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت (USDA)آرگینک فوڈ کی تعریف کچھ اس طرح کرتا ہے:
’آرگینک فوڈ کی پیداوار ان کاشت کاروں کی جانب سے کی جاتی ہے، جو اس کی بوائی سے لے کر کٹائی تک کے پورے عمل کے دوران قابلِ تجدید(Renewable) وسائل استعمال کرتے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے ماحولیاتی معیار کو بہتر رکھنے کے لیے پانی اور زمین کی بچت کرتے ہیں۔ آرگینک گوشت، انڈے اور ڈیری مصنوعات ان جانوروں سے حاصل کیا جاتا ہے، جنھیں نہ تو اینٹی بائیوٹکس دیے جاتے ہیں اور نہ ہی غیرمعمولی بڑھوتری کے لیے ہارمونز۔ آرگینک فوڈ روایتی جراثیم کش ادویات اور کھاد (جو سنتھٹک اجزاء، نکاسی کے کیچڑ یا بائیو انجینئرنگ سے تیار کیے جاتے ہیں) کے بغیر اُگایا جاتا ہے۔ ایک پراڈکٹ کو آرگینک لیبل کرنے سے پہلے امریکی حکومت کا ایک تصدیق شدہ ماہر اس کھیت میں جاتا ہے جہاں وہ غذا اُگائی گئی ہے، وہ جائزہ لیتا ہے کہ آیا اس غذا کے پیداواری عمل میں حکومت کے متعین کردہ معیارات پر عمل درآمد کیا گیا ہے یا نہیں۔ اسی طرح، آرگینک فوڈ میں کام کرنے والی کمپنیوں کو بھی امریکی حکومت سے سندیافتہ ہونا چاہیے‘۔
آرگینک فوڈ کی عالمی مارکیٹ
ایم آر سی کے اعدادوشمار کے مطابق 2015ء میں آرگینک غذاؤں اور مشروبات کی عالمی مارکیٹ کی مالیت 89.9ارب ڈالر رہی اور یہ 14.9%فی صد کی کمپاؤنڈڈ سالانہ شرحِ نمو کے ساتھ 2022ء تک 238.4ارب ڈالر کی سطح تک جا پہنچے گی۔ تجریہ کاروں کے مطابق صارفین میں بڑھتا شعور، آرگینک کاشتکاری کے لیے حکومتی تعاون میں اضافہ، بڑے ریٹیلرز کی آرگینک غذاؤں میں دلچسپی، صحت کے لیے فوائد، مختلف حکومتی اور ریگولیٹری اداروں کی طرف سے اس صنعت کے فروغ کے لیے تشہیر، یہ کچھ وجوہات ہیں جس کے باعث اس صنعت میں تیز تر ترقی دیکھی جائے گی۔
کیا ’قدرتی‘ اور ’آرگینک‘ ایک ہیں؟
آپ نے کئی غذائی اشیا پر قدرتی (Natural)، جراثیم کش ادویات سے پاک (Pesticide-Free) یا ہارمون سے پاک (Harmone-Free) جیسے لیبل لگے دیکھے ہونگے، تاہم یہ الفاظ ’آرگینک‘ کا نعم البدل نہیں اور ان چیزوں کو آرگینک قرار نہیں دیا جاسکتا۔ امریکی محکمہ زراعت کے مطابق ایک چیز کو اسی وقت آرگینک قرار دیا جاسکتا ہے، جب اس کے کم از کم 95% اجزا آرگینک ہوں۔ جن اشیا کے 100%اجزا آرگینک ہوں، ان پر 100%آرگینک کا لیبل چسپاں کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح آرگینک فوڈ کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
100%آرگینک(جس میں 100فیصد آرگینک اجزا ہوتے ہیں)، آرگینک (جس میں 95فیصد آرگینک اجزا ہوتے ہیں) اور میڈ اَیز آرگینک(جس میں 70فیصد آرگینک اجزا ہوتے ہیں)۔ 70 فیصد سے کم آرگینک اجزا والی غذا کو آرگینک نہیں کہا جاسکتا۔ہرچندکہ آرگینک فوڈ مارکیٹ کو امریکی محکمہ زراعت بڑی سختی کے ساتھ ریگولیٹ کرتا ہے اور معیارات پر سمجھوتے کا کوئی تصور بھی نہیں ہے، تاہم اس کے باوجود وہ یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ آرگینک فوڈ، روایتی غذائی اشیا کے مقابلے میں زیادہ صحت مند، زیادہ محفوظ یا زیادہ غذائیت بخش ہے۔
ریسرچ کیا کہتی ہے؟
لوگوں میں عموماً یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ آرگینک فوڈ میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے، وہ زیادہ صحت بخش ہوتا ہے اور ماحولیات اور پائیداری (Sustainability)کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں آرگینک غذاؤں کی کھپت میں اضافے کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔ تاہم سائنسدان آرگینک فوڈ انڈسٹری کے صحت سے متعلق کیے جانے والے دعوؤں سے پوری طرح متفق نظر نہیں آتے۔
’فوڈ اسٹینڈرڈز ایجنسی‘ ایک تحقیق میں روایتی اور آرگینک غذاؤں کا تقابلی جائزہ پیش کرچکی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ’نان آرگینک‘ کے مقابلے میں آرگینک غذاؤں کے صحت سے متعلق قابلِ ذکر فائدے نہیں دیکھے گئے۔ البتہ، اس بات کے ثبوت ضرور ملے ہیں کہ آرگینک غذاؤں میں وٹامنز، منرلز اور اومیگا3زیادہ پائے جاتے ہیں، تاہم اکثر یہ فرق بہت کم ہوتا ہے۔ ایک اور تحقیق Systematic Reviewمیں پتہ چلا ہے کہ کچھ آرگینک سبزیوں اور پھلوں (سب میں نہیں) میں نہ صرف وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہےبلکہ ان میں جراثیم کش ادویات اور بھاری دھاتیںبھی کم مقدار میں پائی جاتی ہیں۔
آرگینک جَنک فوڈ
ایک غذائی چیز کو صرف اس لیے صحت مند قرار نہیں دیا جاسکتا کہ اس پر آرگینک کا لیبل چسپاں ہے۔ کچھ آرگینک اشیا میں بھی کیلوریز، چینی، نمک اور اضافی چربی ہوسکتی ہے۔ مثلاً آرگینک کوکیز، چِپس، سوڈا اور آئس کریم۔ سپر مارکیٹس میں یہ سب بآسانی دستیاب ہیں۔ آرگینک ہونے کے باوجود یہ اشیا صحت مند نہیں ہیں۔ اس لیے جو افراد اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں، یہ چیزیں ان کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔