• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق فاسٹ بولر جلال الدین بولنگ کوچ کی تقرری کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے۔


پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ کے عہدے کے خواہاں سابق فاسٹ بولر جلال الدین نےپی سی بی کے رویے سے نالاں ہوکرمایوسی کا اظہار کیا ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک کا اعزاز رکھنے والے پاکستان ویمن کرکٹ کے سابق چیف سلیکٹر جلال الدین نے کہا کہ میں نے قواعد کے مطابق بولنگ کوچ کیلئے درخواست جمع کرائی اور اس ذمہ داری کے لیے اہل بھی تھا۔

اپنی پیشہ وارانہ قابلیت اور صلاحیتیوں کی وجہ سے مجھے قوی امید اور یقین تھا کہ پی سی بی میرے نام کو ضرور زیر غور لائے گا لیکن حیرت انگیز طور پر مجھے بورڈ کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔

دھیمے مزاج کے حامل جلال الدین نے کہا کہ اگر پی سی بی نے اس عہدے کے لیے امیدواروں کے نام شارٹ لسٹ کرلیے تھے تو کم از کم رجوع کرنے والوں کو اخلاقی طور پر آگاہ تو ضرور کیاجانا چاہیے تھا، لیکن بدقسمتی سے ایسا کرنے سے اجتناب برتا گیا۔

لیول فور کوچنگ کورس کرنےوالے جلال الدین نے مزید کہا کہ بورڈ کی جانب سے انتخاب کا عمل سمجھ سے بالا تر ہے، اصولی طور پر اپلائی  کرنے والے موزوں امیدواروں کو انٹرویو کے لیے طلب کیا جانا چاہیے تھا۔

جبکہ اس حوالے سے قائم کی جانے والی کمیٹی کے ارکان سوال وجواب کی روشنی میں امیدواروں کی استعداد اور قابلیت کا جائزہ لے کر میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرتے، لیکن یہ امر باعث افسوس  ہے کہ ایسا کچھ نہیں کیا گیا جس سے نہ صرف پی سی بی بلکہ غیر جانبدار تصور کی جانے والی کمیٹی کی حیثیت بھی  مشکوک ہوجاتی ہے۔

جلال الدین نے کہا کہ اب بولنگ کوچ کی ذمہ داری کے لیے واحد امیدوار صرف وقار یونس ہی رہ گئے ہیں تو انٹرویو کی کیا وقعت رہ جاتی ہے۔

 جلال الدین نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پی سی بی سے کوئی شکایت نہیں لیکن اپنے فیصلے یا مسترد کیے جانے کا اخلاقی جواز تو ضرور پیش کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرکٹ کی بقا اور تقویت کے لیے ضروری ہے کہ من پسند چہروں کو عہدوں پر فائز کرنے کے بجائے اہل افراد کو ہی تعینات کیا جائے، میرٹ کی دھجیاں اڑانے سے تبدیلی نہیں آئے گی۔


تازہ ترین