وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کیس پر سنائے جانے والے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے نے سکھ برادی کی خوشیاں چھین لی ہیں۔
اپنے ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کیس کا فیصلہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کے دن ہی سنانا سکھ برادی کے خلاف ایک سازش ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بی جے پی نفرت کے بیج بو رہی ہے، بھارتی سپریم کورٹ نےطویل مدت بعد آج ہی کے دن فیصلہ کیوں سنایا، یہ سوچنےکی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس دن یہ فیصلہ سنانے کی کیا وجہ ہے؟
شاہ محمود نے کہا کہ میں نے فیصلے کی تفصیلات نہیں دیکھی ہیں ، دفتر خارجہ فیصلے کی تفصیلات پڑھنے کےبعد باقاعدہ رد عمل دے گا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے بھارتی سپریم کورٹ پر بےپناہ دباؤ تھا۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی سیاست نفرت کی سیاست ہے، بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے آج کےدن فیصلہ سنانے کا کیا مقصد ہے؟ بھارت کے مسلمان پہلے ہی دباؤ میں تھے ۔
شاہ محمود نے کہا کہ بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دینے کے فیصلے کےبعد بھارت میں مسلمانوں پر مزید دباؤ بڑھے گا۔
واضح رہے کہ بھارتی عدالتِ عظمیٰ نے تعصب پر مبنی بابری مسجد کیس کا فیصلہ آج سناتے ہوئے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ مندر کی تعمیر کے لیے تین ماہ میں ٹرسٹ قائم کیا جائے جبکہ مسلمانوں (سنی وقف بورڈ) کو ایودھیا میں متبادل 5 ایکڑ زمین دی جائے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے شیعہ وقف بورڈز اور نرموہی اکھاڑے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے خارج کر دی ہیں۔