• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سائنسدانوں نے ’’شارک پروف‘‘ سوٹ تیار کرلیا


آبی حیات کے ماہیرین کے لیے غوطہ خوری کے دوران شارک کے حملوں سے بچنے کے لیے ایک خصوصی سوٹ تیار کیا جارہا ہے۔

اس سوٹ کو آسٹریلیا میں تیار کیا جارہا ہے جس کا نام ’شارک پروف‘ رکھا گیا ہے، اس میں اضافی اور سخت پلاسٹ کپڑے کا استعمال کیا گیا ہے۔

یہ ایک ایسی پلاسٹک ہوگی جس میں شارک کے دانت داخل نہیں ہوسکیں گے اور وہ غوطہ خوروں کو نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔

جنوبی آسٹریلیا کی فلینڈرز یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے دو طرح کی فیبرک پر اس کا مشاہدہ کیا جو ایک ساتھ مل کر کم وزن کے ساتھ بہت سخت بنیں۔

تحقیق دانوں کا ماننا ہے کہ اس نئے مٹیریل سے کسی بھی میمل بالخصوص شارک کے کاٹنے سے بڑی حد تک مزاحمت ملے گی۔

ریسرچ ٹیم کے سربراہ چارلی ہووینیئرز کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج میں یہ سامنے آیا ہے کہ ٹیسٹ کیے گئے فیبرک شارک کے کاٹنے سے کافی حد سے محفوظ رکھتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کی مدد سے غوطہ خوروں کا لباس تیار کیا جاسکتا ہے جسے شارک کے کاٹنے کے خلاف تخفیفی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔

اس حوالے سے ریسرچ ٹیم کا موقف تھا کہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسا فیبرک تیار کیا جاسکتا ہے کہ جو وزن میں ہلکا ہونے کے ساتھ ساتھ بہت مضبوط بھی ہو۔

تحقیق کے لیے جس فیبرک کا استعمال کیا گیا تھا اسے پولی تھین فائبر کے ساتھ نیوپرین کو ملا کر تیار کیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل شارک اٹیک فائل کے مطابق 2018 میں شارک کے 130 حملے ہوئے تھے جن میں سے 5 جان لیوا ثابت ہوئے۔

رواں برس کے آغاز میں یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ گزشتہ 20 سال کے دوران شارک کے حملوں میں دگنا اضافہ ہوگیا ہے۔

ریسرچرز نے ایک میٹل پلیٹ پر اس کپٹرے کو لپیٹا ہوا تھا جبکہ اس پلیٹ پر سینسر بھی لگایا ہوا تھا جو شارک کے کاٹنے کی قوت معلوم کرتا تھا۔

اس کے علاوہ مذکورہ فیبرک کو لیبارٹری میں کاٹنے کا بھی ٹیسٹ کیا گیا اس حوالے سے پروفیسر چارلی ہووینیئرز کا کہنا تھا کہ اس فائبر کو کاٹنے کے لیے مزید قوت درکار ہوتی ہے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین