• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ سے وعدے کی تکمیل کیلئے لندن میں قانونی جائیداد فروخت کی،ملک ریاض

اسلام آباد (طاہر خلیل ، ایوب ناصر)پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض نے کہا ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ کے وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے لندن میں اپنی قانونی جائیداد فروخت کی ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ کچھ عادی ناقدین این سی اے کی رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں اور ان کی کردار کشی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی پریس ریلیز کے مطابق یہ معاملہ دیوانی ہے اور اس میں کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ʼمیں نے سپریم کورٹ کو کراچی بحریہ ٹاؤن مقدمے میں 19 کروڑ پاؤنڈ (38 ارب 36 کروڑ روپے) کے مساوی رقم دینے کے لیے برطانیہ میں قانونی طور پر حاصل کی گئی ظاہر شدہ جائیداد کو فروخت کیا ہے۔پاکستانی ہونے پر فخر ہے ، آخری سانس تک پاکستانی رہوں گا ، پاکستان زندہ باد ۔ نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ نے پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت سے 190 ملین پاؤنڈ کے اثاثوں پر تصفیہ کر لیا ہے جسے موجودہ پاکستانی حکومت کے اثاثہ جات ریکوری یونٹ کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے ، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت نے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم یا اثاثوںکی فراہمی کرنے پر رضامند ی ظاہر کر دی ہے کہ یہ خطیر رقم جلد ریاست پاکستان کو واپس کر دی جائے گی۔نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اگست 2019 میں لگ بھگ 12 ہزار پاونڈز فنڈ ز کےحوالے سے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت نے 8 اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ان اکاؤنٹس میں مجموعی طور پر 120 ملین پاؤنڈز کے فنڈز موجود تھے۔اس سے قبل اس کیس میں ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں دسمبر 2018 میں 20 ملین پاؤنڈز کو منجمد کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا۔ ان تمام عدالتی احکامات کے تحت وہ رقم منجمد کی گئی جو برطانوی بینک اکاؤنٹس میں موجود تھی۔برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے 190 ملین پاؤنڈز کی واپسی کی پیش کش قبول کر لی ہے۔ منجمد کیے جانے والے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقم کے علاوہ مرکزی لندن کے علاقے میں واقع ون ہائیڈ پارک پلیس نامی عمارت کا ایک اپارٹمنٹ ڈبلیو 22 ایل ایچ بھی شامل ہے جسے 2016 میںحسن نواز نے ملک ریاض کو فروخت کیا تھا، جس کیمالیت پانچ کروڑ پاؤنڈز کے لگ بھگ ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 460 ارب روپے کے عوض ملیر اورکراچی سپر ہائی وے سے متعلق کیسز میں ملک ریاض کی ملکیتی کمپنی کی جانب سے تصفیے کی پیشکش قبول کی تھی۔
تازہ ترین