• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2 ایس پیز کے تبادلے روکنے کیلئے فردوس شمیم کا خط

2 ایس پیز کے تبادلوں کو روکنے کیلئے فردوس شمیم کا خط


سندھ پولیس پر اختیار کس کا ہے؟ وفاق اور سندھ میں تناؤ بڑھ گیا، پولیس افسران کے تبادلوں پر پی ٹی آئی اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئیں۔

15 دن میں 3 سینئر پولیس افسران کے تبادلوں پر اپوزیشن سندھ حکومت سے نالاں ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے سندھ کے 2 سینئر ایس پیز کے تبادلوں پر چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ دیا جس میں تبادلے مشکوک قرار دیتے ہوئے ان تبادلوں کے فیصلے پر فوری نظرِ ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں فردوس شمیم نقوی نے سندھ کی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پر جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر اور ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ آئی جی سندھ کی مرضی کے بغیر کیا گیا۔

فردوس شمیم نقوی نے یہ بھی کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پولیس ایکٹ کی خلاف ورزی کی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی اندھی تقلید سے تمام ایماندار افسران کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: پی پی پی میں دھڑے بنتے جارہے ہیں، فردوس شمیم نقوی

ادھر سندھ سیفٹی کمیشن کا اجلاس چھوڑ کر وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کرنے پر سندھ حکومت آئی جی سندھ پر برہم ہو گئی، جس کے خلاف پبلک سیفٹی کمیشن میں قرار داد منظور کی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم سے آجی سندھ کی ملاقات وزیر اعلیٰ سندھ کو ناگوار گزری ہے، جس پر پبلک سیفٹی کمیشن میں آئی جی سندھ کے خلاف قرار داد پیش کی گئی۔

اس قرار داد پر تحریکِ انصاف نے اعتراض کیا ہے اور پی ٹی آئی کے رہنما اور رکنِ سندھ اسمبلی علی عزیز نے سیکریٹری پبلک کمیشن کو خط میں لکھا ہے کہ وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت کا تاثر غلط ہے، وزیرِ اعظم عمران خان جب چاہیں جسے چاہیں طلب کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین