کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ہونے والے زور دار دھماکے میں ڈی ایس پی حاجی امان اللّٰہ سمیت 15 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
آرمی چیف جنر قمر جاوید باجوہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا کرنے والے سچے مسلمان نہیں ہوسکتے۔
آرمی چیف نے تحقیقات میں پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
پولیس کے مطابق سٹیلائٹ ٹاؤن کے علاقے غوث آباد کے مدرسہ دارلعلوم الشرعیہ میں نماز مغرب کی ادائیگی کے دوران زوردار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی پولیس امان اللّٰہ اور مسجد کے پیش امام سمیت 15 افراد شہید جبکہ بیس زخمی ہوگئے، دھماکے سے مسجد کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر اور وزیراعظم کا اظہار ، رپورٹ طلب
دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ جاں بحق افراد کی میتیں اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا، جہاں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹرز، سرجنز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیا گیا۔
دھماکے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی امان اللّٰہ کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ میں تعینات تھے، ان کے بیٹے نجیب اللّٰہ کو ایک ماہ قبل نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا۔
قائم مقام گورنرعبدالقدوس بزنجو، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بیگناہوں کو نشانہ بنانیوالے مسلمان نہیں ہوسکتے، جنرل باجوہ
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور شہر میں حفاظتی اقدامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللّٰہ سمیت دیگر افراد کی شہاد ت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر دو روز قبل ہونے والے دھماکے میں دو افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔