• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


لاہور کی انسدادِ منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللّٰہ کی گاڑی کی سپرداری اور ویڈیو فراہم کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

رانا ثناء اللّٰہ کہتے ہیں کہ 2020ء مڈٹرم الیکشن کا سال ہے، عوام تیاری کر لیں۔

انسدادِ منشیات عدالت میں رانا ثناءاللّٰہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے وکیل نے بتایا کہ رانا ثناء اللّٰہ کو ایف آئی آر، پولیس رپورٹ اور گواہوں کے ریکارڈ شدہ بیانات فراہم کر دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایس آئی ٹی نے اپنے ہی بندوں کے بیانات تو ریکارڈ نہیں کرنے تھے، دوسرے چالان کے ساتھ لف تمام دستاویزات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: رانا ثنا اللّٰہ کا قومی اسمبلی میں شہریار آفریدی کو جواب

اے این ایف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ٹریول ہسٹری کا بیان تو تفتیشی افسر خود نہیں لکھے گا، اگر کوئی میڈیا پر بیان دے دیتا ہے تو پراسیکیوشن اس کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی پابند نہیں ہے، رانا ثناء اللّٰہ کے وکلاء تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، ان کے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔

فاضل جج شاکر حسن نے اے این ایف حکام کی روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست پر ریمارکس دیئے کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیسے کروں؟ میری عدالت کا مستقل اسٹینو گرافر موجود نہیں، وزارتِ قانون و انصاف اس کو تعینات ہی نہیں کر رہی۔

جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو ملتوی کرتا ہوں، میں جس گاڑی میں آتا ہوں وہ تھرڈ کلاس گاڑی ہے، یہ سارے کام وزارتِ قانون و انصاف نے کرنے ہیں اور آپ بات کر رہے ہیں کہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے، میں نے یہ باتیں نہیں کرنی تھیں مگر آپ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی بات پر کی ہیں۔

سابق وزیرِ قانون کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر ویڈیو موجود نہیں تو عدالت میں بتائیں تاکہ کیس آگے چل سکے، وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کی اور اسمبلی میں بیان دیا، اگر ایسا نہیں تو انہیں طلب کر کے پوچھا جائے۔

یہ بھی پڑھیئے: MQM کو منانے کا وزیرِ اعظم کا ٹاسک بے سود ہو گا، رانا ثناء

عدالت نے پراسیکیوشن کی جانب سے روزانہ سماعت کی استدعا پر قرار دیا کہ اسٹینو موجود نہیں لہٰذا روزانہ سماعت کیسے ہو سکتی ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے گاڑی کی سپر داری اور فوٹیجز کی فراہمی پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔


انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت کےباہرمیڈیاسے گفتگو کرتےہوئےنون لیگی رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے شہر یار آفریدی اورڈی جی اے این ایف کوعدالت میں بلانےکا مطالبہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو لائیں جس کا تذکرہ کیا گیا تھا، اگرسازش ہوئی ہے تو بتایا جائے کس نے کی؟ میرے خلاف سازش میں عمران خان اور شہر یار آفریدی شامل نہیں تو دیکھا جائے اس کا ذمے دار کون ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: ’’رانا ثناء کیخلاف شہادت صحیح وقت پر دیں گے‘‘

رانا ثناء اللّٰہ نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کو ختم کرنے کے لیے جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں، اس سال مڈٹرم انتخابات ہوں گے اور اس حکومت سے چھٹکارا ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھرپور طریقے سے عوامی مسائل اٹھائے گی، نواز شریف سے متعلق رانا ثناء نے یہ بھی کہا کہ جو مریض اپنے گھر سے اسپتال جا سکتا ہے تو کیا وہ ہوٹل نہیں جا سکتا؟

تازہ ترین