قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے گندم اور آٹے کے اربوں روپے کے اسکینڈل کا ذمہ دار وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ کو قرار دے دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آٹے کی قلت اور پیدا ہونے والے بحران کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ گندم، آٹے اور اب چینی کی قیمت میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 24 گھنٹے سے زائد ہوگئے اور وزیراعظم کوئی حکمت عملی پیش نہیں کرسکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ قوم کو حکومت کی نااہلی، کرپشن اور تباہی کے ایجنڈے سے نجات دلانے کے لیے حکمت عملی مرتب کی جائے۔
یہ بھی پڑھیے: آٹے کے بحران کا علم نہیں، لیکن معلوم ہونا چاہیے تھا، صدر
قائد حزب اختلاف نے ن لیگ کی پارلیمانی قیادت کو اپوزیشن سے مشاورت اور حکمتِ عملی بنانےکی ہدایت کی ہے اور کہا کہ عوام دشمن ایجنڈے پر کاربند ٹولے سے قوم کو آزادی دلانے کی حکمت عملی پر غور کیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ پابندی کے باوجود 25 جولائی تا اکتوبر 2019 کو 48000 میٹرک ٹن گندم کیسے برآمد کی گئی؟ جبکہ ایک ارب 83 کروڑ روپے کس کی جیب میں گئے؟
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیر فوڈ سیکیورٹی کا دعویٰ ہے کہ 25 جولائی کے بعد ایک دانہ بھی ملک سے باہر نہیں گیا، اگر وزیر کا دعویٰ درست ہے تو کیا جنات گندم باہر لے گئے؟
شہبازشریف نے کہا کہ گندم پر مال کس کس نے کھایا؟ ایک ایک پائی کا قوم کو حساب دینا ہوگا جبکہ آج زرعی ملک کو گندم درآمد کرنا پڑرہی ہے، اس سے زیادہ نالائقی، نااہلی اور کیا ہوگی؟
انہوں نے کہا کہ ستمبر 2018 تا اکتوبر 2019 پاکستان نے 6 لاکھ 93 ہزار میٹرک ٹن گندم برآمد کی جبکہ گندم کس قیمت پر باہر بھیجی گئی؟ اور اب کس قیمت پر ملک میں درآمد کی جائے گی جبکہ بجلی، گیس، روزگار چھیننے کے بعد قوم سے روٹی بھی چھینی جارہی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مزدور سے روزگار تو پہلے ہی چِھن چکا ہے، بچوں کا نوالہ بھی چھین لیا گیا، یہ ظلم کی حکومت ہے جو مزید نہیں چل سکتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ نالائق حکومت جاری رہی تو خدانخواستہ پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان ہو جائے گا، نالائق ٹولے سے جس قدر جلد نجات ہوگی، قومی اور عوامی مفاد میں اچھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تکبر، ضد اور حماقتوں نے ملک کے ہر شعبہ کو تباہ کر دیا ہے۔
شہباز شریف نےکہا کہ پارٹی قائدین تمام جماعتوں کے پارلیمانی سربراہان سے رابطہ کرکے ٹھوس حکمت عملی وضع کریں، ہم عوام کو نالائق ٹولے کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔