سعودی عرب میں ’’شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز مرکز برائے بین المذاہب اور بین الثقافت مکالمہ‘‘کے سکریٹری جنرل فیصل بن معمر نے زور دیا ہے کہ افراد، قائدین اور مذہبی اداروں کے کردار کو مؤثر بنایا جائے تاکہ پالیسی سازوں کی معاونت کی جا سکے۔ اس طرح باہمی بقاء، تنوع کے احترام، تکثیریت کے قبول، جامع ہم وطنی کے راسخ بنانے اور شدت پسند جماعتوں کی جانب سے پُر امن بقاء اور رواداری کو درپیش خطرات پر روک لگانے کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
بن معمر یونیسکو کی جانب سے منعقد ’’مشترکہ ہم وطنی اور انسانی اقدار کی تربیت‘‘سے متعلق ایک علاقائی فورم سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مشترکہ ہم وطنی کے سائے تلے شدت پسند تقاریر کے انسداد کی صلاحیت رکھنے والے معتدل مزاج افراد سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔
بن معمر نے باور کرایا کہ خدا ترسی، احترام، رواداری، احسان اور سماجی جوڑ وہ صفات ہیں جو انسانیت کی اقدار راسخ کرتی ہیں۔بن معمر کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک آج دنیا کی اقوام رابطے میں ہیں اور جغرافیہ اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے مربوط ہیں۔ عالمی سطح پر رابطے، مفاہمت اور تعاون کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تا کہ مشترکہ ہم وطنی کے سائے میں بقاء کی ضرورت کو باور کرایا جائے۔