پاکستان تحریک انصاف کے سینئر سابق عہدیداران نے گزشتہ دنوںجدہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی تنظیم سازی کے عمل میں ایسے لوگوں کو شامل کیاگیا ہے جو تحریک انصاف کے کارکنوں کو نہ صرف مایوسی کا شکار کررہے ہیں بلکہ پارٹی کو بیرون ملک سخت نقصان پہنچا رہے ہیں۔
سینئر سابق صدر سلطان باسط، جنرل سیکریٹری انجم اقبال ورائچ نے دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں اوورسیز چیپٹر کے سیکریٹری، سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عبداللہ ریاڑ کی کارکردگی اور اقرباء پروری پر سخت تنقید کی ، انجم اقبال ورائچ نے کہا کہ عبداللہ ریاڑ کے خلاف عدالت میں مقدمہ ہے کہ انہوں نے ایک بیوہ کے پلاٹ پر قبضہ کیا تھا اسی بناء پرانہیں وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا، انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں جدہ آمد پر ان کا رویہ نہایت آمرانہ تھا ، انہوں نے تحریک انصاف کے دستور اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی دھجیا ں بکھیریں، جن لوگوں نے تحریک انصاف کے متوازی تنظیم ’’انصافین‘‘ بنائی انہیں خلاف آئین اور پارٹی کے مروجہ قوانین کے خلاف عہدیدار مقرر کردیاگیا ۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبداللہ ریاڑ پارٹی کو بیرون ممالک مضبوط کرنے کے لیے نہیں بلکہ تحریک انصاف کو کمزور کرنے کے لیے دورےکرتےرہے ہیں۔ سلطان عبدالباسط نے کہا ہے ہم عمران خان کے وژن پر کام کرنے والے سپاہی ہیں، انجم اقبال وڑائچ نے کہا کہ عبداللہ ریاڑ نے جن لوگوں کو منتخب کیا وہ مالی بدعنوانی کا شکار تھے ،جس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں اور مقررہ وقت پر پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہار نہیں ماننے والے کیونکہ ہم یہاں پارٹی کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔
انہوں نے کہا ہم ہرشہر میں جاکر نہ صرف فری ممبر شپ کریں گے بلکہ تمام لوگوں کو متحد کریں گے، چونکہ جو صورتحال جدہ کی ہے وہی ریاض، مکہ اور مدینہ میں بھی ہے۔ انہوں نے کہ ہمارا وفد پاکستان جائے گا اور چیئرمین عمران خان سے مل کر انہیں حالات سے آگاہ کرے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیف اللہ نیازی اور تحریک انصاف کی لیڈر شپ فوری طور پر ایسے افراد کو ڈی نوٹیفکشن کرے، پاکستان سے سینئر افراد کی تحقیقاتی کمیٹی بنائیں جو یہاں آکر تمام شہروں میں ناراض کارکنوں سے مل کر تحریک انصاف کے دستور کے مطابق تنظیم کو قائم کرے۔
پریس کانفرنس میں سلطان عبدالباسط ، انجم اقبال وڑائچ کے علاوہ سینئر اراکین چوہدری ناصر حسن، انصر اقبال معل، تنویر صدیق خان، ملک سجاد، بدر عالم بھٹی، چوہدری فیاض، یاسر گوندل، طارق حسن چیمہ، رؤف نظر گوندل، محسن رفیق، سید شیراز علی شاہ، علی حسن وڑائچ ، ملک مبین جوئیہ، خان محمد جوئیہ ، اور فاروق انجم و دیگر بھی موجود تھے۔