• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرشکیل الرحمٰن کو من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا، ترجمان جنگ گروپ

میرشکیل الرحمٰن کو من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا، ترجمان جنگ گروپ


ترجمان جنگ گروپ نے کہا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن کو جھوٹے اور من گھڑت کیس میں گرفتار کیا گیا، نیب نے جس شخص کی شکایت پر کارروائی کی، وہ اس جعلی ڈگری کمپنی کے لیے کام کرتا ہے جو عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکی ہے، میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے معاملے پر قانونی طریقے سے من گھڑت الزامات اور جھوٹ کو بے نقاب کیا جائے گا۔

ترجمان جنگ گروپ نے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر سوال اٹھایا ہے کہ نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسے گرفتار کرسکتا ہے؟

ترجمان جنگ گروپ نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر پہلے بھی کئی من گھڑت الزامات اور ایسے تمام کیسز قانون کی عدالت میں جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ ماضی میں میر شکیل الرحمٰن پر پہلے سیاسی لوگوں سے اور پھر بیرون ملک سے فنڈز لینے کے بھی جھوٹے الزامات لگائے گئے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا کہ میر شکیل الرحمٰن پر غداری، توہینِ مذہب اور ٹیکس چوری کے الزامات بھی لگائے گئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگ گروپ کے اخباروں اور جیو نیوز کے چینلز کو بند اور ان کا بائیکاٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک سچ کا ساتھ دیتا رہے گا، پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ترجمان جنگ گروپ نے یہ بھی کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو جس کی شکایت پر گرفتار کیا گیا وہ جعلی ڈگریوں کی کمپنی کے لیے کام کرتا ہے۔ شکایت کنندہ کی جعلی ڈگری کمپنی عالمی سطح پر بے نقاب ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ گروپ اس شخص کے خلاف پہلے ہی ہتک عزت کا مقدمہ جیت چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ گروپ نیب میں شکایت کرنیوالے اس شخص کے خلاف قانونی مقدمات کی پیروی کرتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ گروپ جعلی ڈگری کمپنی کے شکایت کنندہ کے خلاف تمام مقدمات جیتا ہے اور جیتے گا۔

ترجمان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ سے نیب اپنے خلاف رپورٹنگ اور پروگرامز کی وجہ سے جنگ اور جیو کے رپورٹرز، پروڈیوسرز اور ایڈیٹرز کو بلواسطہ اور بلاوسطہ دھمکی آمیز نوٹس جاری کرتا رہا ہے جبکہ (پیمرا کی مدد سے) چینل کو بند کرنے کی بھی دھمکی دے چکا ہے۔

ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ نیب کا موقف تھا کہ ان کے ادارے کو آئینی تحفظ حاصل ہے، تنقید نہیں ہوسکتی۔

تازہ ترین