• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چاند نظر آنے سے متعلق دوپہر کو ہی بتا دیا تھا، فواد چوہدری

چاند نظر آنے سے متعلق دوپہر کو ہی بتا دیا تھا، فواد چوہدری


راولپنڈی (جنگ نیوز، خبرایجنسی )وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نےرویت ہلال کمیٹی کی جانب سے شوال کے چاند کے نظر آنے کی تصدیق کرنے کے بعد کہاکہ انہوں نے تو چاند نظر آنے سے متعلق دوپہرکو ہی بتادیا تھا، مولوی صاحبان کہتے ہیں چاند دیکھنے کا ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں تو جو عینک وہ پہنتے ہیں وہ بھی ٹیکنالوجی ہے۔

گزشتہ روز چاند نظرآنے کے بعد انہوں نے جنگ سے گفتگو میں کہاکہ انہوں نے تو دوپہر میں ہی چاند نظرآنے کے حوالے سے بتادیاتھا۔

قبل ازیں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کو آئین اور قانون کے تناظر میں چلانا ہوتا ہے لیکن مشاہدے میں یہ بات آئی کہ ہم ہر وقت مختلف مذہبی گروہوں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں جس کی وجہ سے وہ فرقہ ورانہ گروہ طاقتور ہوگئے ہیں اور اپنا اپنا حصہ مانگنا شروع کردیتے ہیں، اسلام عقل کا دین ہے اور جس مذہب میں مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی تلقین کی جاتی ہو وہ علم عقل اور دلیل سے کیسے روک سکتا ہے، مذہبی تہواروں کو یکجہتی کی وجہ بننا چاہیے، رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہمیشہ سے تنازع کا شکار رہا، ریاست فرقہ واریت سے بالاتر ہوتی ہے۔

فواد چوہدری نےکہا کہ مسجد قاسم علی خان پشاور کے شہاب الدین پوپلزئی ہر سال رمضان اورعید کے چاند کا علیحدہ اعلان کرتے ہیں اور رویت ہلال کمیٹی یہ علیحدہ اعلان کرتی ہے حالانکہ چاند دیکھنا ہمارا مسئلہ نہیں رہ گیا،کیوں کہ اب تو یہ مرحلہ آگیا ہے کہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ جو مشنز چاند پر روانہ کریں گے وہ زیادہ عرصے تک چاند پر رہ سکیں گے اور کئی لوگ عید بھی چاند پر مناسکیں گے۔

وزیر سائنس کا کہنا تھا کہ جو افراد یہ کہتے ہیں کہ اسلام کا سائنس، ٹیکنالوجی، علم سے کوئی تعلق نہیں ہم ان کی اس کی دلیل کو مسترد کرتے ہیں، اسلام علم اور عقل کا دین ہے اور احادیث کی روشنی میں اسلام مستقبل میں دیکھنے والا دین ہے جبکہ قرآن تمام علوم کا ماخذ ہے اس لیے میں یہ بات مسترد کرتا ہوں چاند کی رویت کا ٹیکنالوجی سے تعلق نہیں،فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا ایک وعدہ یہ بھی تھا کہ اس تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے اور ملک میں ایک عید منائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مولوی صاحبان اگر کہتے ہیں کہ اس کا ٹیکنالوجی سے کوئی تعلق نہیں تو جو عینک پہنتے ہیں وہ بھی ٹیکنالوجی ہے۔

وزیر سائنس نے بتایا کہ ہم نے چاند کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں اسپیس ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں، ریاضی دانوں، محکمہ موسمیات کو شامل کیا اور علما کی رائے بھی لی گئی اور طریقہ کار وضع کیا۔

انہوں نے کہا کہ امام احمد بن حنبل، ڈاکٹر طاہر القادری اور ڈاکٹر جاوید خامدی کہتے ہیں کہ اگر ٹیکنالوجی کے ذریعے تعین کیا جارہا ہے تو چاند کا نظر آنا ضروری نہیںتاہم دیکھنے کے لیے ہم نے ایک رویت ایپ بنائی ہے جس میں آپ دیکھ سکیں گے چاند اس وقت کہاں موجود ہے۔

تاہم محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسم کی خرابی کے باعث چاند نہیں دیکھا جاسکتا، ہماری طرف سے کوئی زبردستی نہیں ہے لیکن یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ کوئی پاکستان میں بیٹھ کر کہے کہ میں سعودی عرب، ایران، ترکی یا ملائیشیا کے قوانین پر عمل کروں گا نہیں بلکہ ہم پاکستانی قوانین پر عملدرآمد کے ذمہ دار ہیں۔

تازہ ترین