• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ سے سیریز بھاری ذمہ داری، نئے کوچ پاکستان کو بہترین فیلڈنگ ٹیم بنانے کیلئے پرعزم

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) عام طوردنیا کی ہر ٹیم اپنے ساتھ غیر ملکی فیلڈنگ کوچ رکھتی ہے لیکن پاکستانی کرکٹ بورڈ نے فیلڈنگ کوچ عبدالمجید کی تقرری کرکے ان پر بھاری ذمہ داری عائد کی ہے۔ ان کا نام انٹر نیشنل سطح پر غیر معروف ہے لیکن وہ افغانستان ، کینیڈا سمیت پاکستان کی جونیئر اور خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ دور جدید میں فیلڈنگ کا شعبہ بہت اہم ہے میں خوش قسمت ہوں کہ میرے ہیڈ کوچ مصباح اور کوچنگ اسٹاف میں یونس خان ہیں ۔ دونوں اچھے فیلڈر تھے، کوشش کروںگا کہ ان کے تعاون سے پاکستان کو بہترین فیلڈنگ ٹیم بنائوں۔ عبدالمجید اپنا آئیڈیل فیلڈر سابق ٹیسٹ بیٹسمین اعجاز احمد کو قرار دیتےہوئے کہتے ہیں کہ جب دنیا میں جونٹی روھوڈز کا چرچہ تھا تو اعجاز احمد نے اپنی فیلڈنگ سے سب کو حیران کردیا تھا۔ ان کاکہنا ہے کہ پی سی بی نے نیوزی لینڈ کے گرانٹ بریڈ برن کی جگہ مجھ پر اعتماد کیا میں کوشش کروں گا کہ اعتماد پر پورا اترسکوں۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹیو وسیم خان برطانیہ سے پاکستان آکر بورڈ کے معاملات چلارہے ہیں لیکن حیران کن طور پر انگلینڈ کا دورہ کرنے والی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں فزیو کلف ڈیکن کے علاوہ تمام سپورٹ اسٹاف پاکستانیوں پر مشتمل ہے۔ مصباح الحق نے ہیڈ کوچ بننے کے بعد اپنے ساتھ بولنگ کوچ وقار یونس کے علاوہ یونس خان (بیٹنگ کوچ)، مشتاق احمد (اسپن بولنگ کوچ)، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ)، عبدالمجید (فیلڈنگ کوچ)، طلحہٰ بٹ (ٹیم اینالسٹ)، یاسر ملک (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ) کو اس مشکل دورے میں اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں۔ انگلینڈ روانگی سے قبل جنگ کو خصوصی انٹرویو میں عبدالمجید نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں گروپ بنائوں گا اور بعض کوانفرادی انداز میں فیلڈنگ مشقیں کرائوں گا ۔ اچھی فیلڈنگ کسی بھی ٹیم کی اضافی خوبی تصور کی جاتی ہے۔ میرا مشن ہے کہ پاکستان ٹیم کی فیلڈنگ دنیا میں سب سے اچھی ہو ۔ اصل محنت تو کھلاڑیوں نے خود کرنا ہوتی ہے لیکن آپ بہت جلد پاکستانی ٹیم میں فرق محسوس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انضمام الحق، معین خان اور مشتاق احمد کے ساتھ کرکٹ کھیل چکا ہوں۔ انڈر 16,19 میں بھی حصہ لیا۔ بچپن سے ہی فیلڈنگ کا شوق تھا۔2004میں پہلی بار فیلڈنگ کوچ کی درخواست دی تو اس وقت کے ڈائریکٹر انتخاب عالم نے کہا کہ ہیڈ کوچ کے لئے درخواست کیوں نہیں دیتے۔ افغانستان اور کینیڈا کے علاوہ چار سال پاکستان کی خواتین ٹیم کے ساتھ کام کیا۔ سیالکوٹ اسٹالینز کے ساتھ منسلک رہا۔ پاکستان انڈر16، انڈر19اور پاکستان اے ٹیم کے ساتھ کئی غیر ملکی دورے کئے ہیں۔ مشکل کام ملا ہے کوشش کروں گا کہ پاکستانی ٹیم کی فیلڈنگ میں فرق ڈالوں۔

تازہ ترین